اسلام آباد(آن لائن)’’یک نہ شد دو شد‘‘،چیئرمین ایچ ای سی کے ایک ہی سال میں غیر ملکی یونیورسٹی سے ا یک ساتھ دو ڈگریاں لینے کا انکشاف ہوا ہے ۔ایچ ای سی کے قوانین کہاں گئے ،شہری نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے ۔عدالت کی جانب سے نوٹس جاری کرتے ہوئے 21مارچ تک جواب طلب کر لیا ہے، معلومات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ایک شہری منیر احمد نے درخواست دائر کی جس میں موقف اپنایا گیا
کہ عام شہری کی ڈگریوں کی تصدیق کرنے والے ادارے کے چیئرمین کی اپنی ڈگریاں بھی سوالیہ نشان بن گئی ہیں جو کہ ایک ہی سال میں امریکن یونیورسٹی سے ایک سال میں دو ڈگریاں وصول کر رکھی ہیں اور ڈاکٹر مختار احمد کی بطور چیئرمین تعیناتی میں آئین و قانون کے مطابق نہیں کی گئی ہے ،درخواست میں کہا گیا کہ ہائرایجوکیشن کمیشن نے از خود ایک نجی یونیورسٹی کی ایک سال میں ،، دوہری ،،ڈگری پر پابندی لگائی اور مگر ادارے میں موجود خود دو ڈگریوں کا حامل ہے ۔معلومات کے مطابق ایچ ای سی کے چیئرمین نے 1995میں امریکن یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی اور ایم بی اے کی ڈگری لے رکھی ہے جو کہ کسی طور ایچ ای سی کے آئین کے مطابق نہیں ہے ۔درخواست کے مطابق چیئرمین ایچ ای سی کے لیے تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد 20سال کا تجربہ ناگزیر تھا مگر ڈاکٹر مختار کو2014میں بطور چیئرمین ایچ ای سی لگا دیا گیاجو کہ قانون کی خلاف ورزی ہے ۔عدالت نے درخواست گزار کے وکیل شہنشاہ شمائل پراچہ کے دلائل سننے کے بعد تحریری جواب طلب کر رکھا ہے مگر تاحال ایچ ای سی کی جانب سے کوئی جواب داخل نہ کرایا جا سکا ہے ۔ایڈووکیٹ شہنشاہ شمائل پراچہ نے اپنے موقف میں بتایاعدالت نے مقدمہ فکس کر دیا ہے اور جلد کیس کی سماعت شروع ہو جائیگی ۔