اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)27دسمبر 2007کو پاکستان کی معروف لیڈر بینظیر بھٹو کے قتل کے متعلق ابھی تک قیاس آرائیاں ہی جاری ہیں اور ان کے قاتل کےبارے میں روز نئی سے نئی خبر سننے کو ملتی ہے ۔اس میں اب نئی پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ پیپلز پارٹی کے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے اب یہ کہا ہے کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کا ماسٹرمائنڈ بیت اللہ محسود تھا ۔
سابق وزیر داخلہ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بے نظیر قتل میں مطلوب ایک شخص مدرسے میں تھا، بعد میں مردان سے اس کی لاش ملی جبکہ ایک اور مطلوب شخص عباد الرحمان چٹان خیبر ایجنسی ڈرون حملے میں مارا گیا ۔سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کی حکومت بے نظیر قتل کیس سازش میں ملوث تمام افراد کو سامنے لا چکی ہے۔ رحمان ملک کی بات ایک طرف تاہم ابھی تک حکومتی سطح پر بے نظیر بھٹو کے قاتل کے بارے واشگاف اعلان نہیں کیا گیا۔