جمرود(آئی این پی )افغانستان کے ساتھ بارڈرز بند ہونے سے قبائلی عوام اور ٹرانسپورٹرز شدیدمشکلات سے دوچار،اگر یہی صورتحال رہی تو قبائلی عوام نکل مکانی پر مجبور ہو جائینگے،بارڈرسے قبائلی عوام کا روزگار وابستہ ہیں ،بارڈر منجمنٹ کی بھر پور حمایت کر تے ہیں لیکن روزگار کیلئے کھول دیا جائے ان خیالات کااظہار فاٹاگرینڈ جرگہ کے اراکین ملک صلاالدین ،ملک عبدالرزاق ،ملک وارث،ملک خالد خان ،ملک نادر مہمند،ملک عبدلغفار،ملک فیاض خان مہمند،ملک خان مرجان،ملک عطااللہ محسود اور ملک بہادر شاہ نے میڈیا کو بتا یا کہ
قبائلی عوام کے زیادہ تر روزگار ٹرانسپورٹ اور بارڈر سے وابستہ ہیں جب بارڈرز بند ہو تے ہیں توقبائلی علاقوں کے بازاروں میں سناٹا چھایا رہتاہیں اور چھوٹے بڑے ٹرانسپورٹ بھی کھڑے ہو جاتے ہیں جس سے قبائلی عوام اور ٹرانسپوٹروں کا بہت بڑا نقصان ہو تا ہیں انہوں نے کہا کہ بارڈز منجمنٹ کی بھر حمایت کر تے ہیں اور قبائلی عوام پاک فوج کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں لیکن بارڈر ٹرانزاٹ اور دوسر ے روزگا ر کیلئے بند کر نا ظلم اور ناانصافی ہیں فاٹاگرینڈ جر گہ اراکین نے بتا یا کہ گزشتہ دس دنوں سے بارڈرز بند ہیں جسکی وجہ سے دونوں اطراف ہزاروں لوگ سڑکوں پر کھلے آسمان تلے بارڈر کھولنے کے انتظارمیں ہیں جس میں بچے بوڑھے اور مریض بھی شامل ہیں جو سخت اذیت سے دوچار ہیں اس لئے حکومت جلد ازجلد بارڈر کھولنے کا اعلان کر یں تاکہ یہ غریب لوگ اپنے ملک اور گھروں کو جا سکے انہوں نے کہا کہ مال بردار ٹرالرز مال سے بھرے ہوئے کئی دنوں سے کھڑے ہیں جسکی انجن اور ٹائر اور اس میں جو مال ہے خراب ہونے کا اندیشہ ہیں جبکہ مالکان نے زیادہ ترٹرالرز اور گاڑیاں قسطوں پر لئے ہیں اور روزانہ ڈرائیوراور کنڈیکٹر کا خرچہ دو سے تین ہزارروپے ہیں جو بمشکل پو رے ہوتے ہیں اس لئے فاٹاگرینڈ جر گہ حکومت سے مطالبہ کر تی ہے کہ بارڈرز کو ہر قسم آمد ورفت کیلئے کھول دیا جائے تاکہ غریب لو گ اور ٹرانسپوٹرز مزید مشکلات سے بچ سکے