اسلام آباد(آئی این پی )الیکشن کمیشن جینڈر ڈیپارٹمنٹ کے قیام کے باوجود ملک بھر میں ایک کروڑ21 لاکھ سے زائد اہل خواتین کا انتخابی فہرستوں میں اندراج کرنے میں ناکام، ووٹ ڈالنے سے محروم ہیں۔پنجاب میں سب سے زیادہ 67 لاکھ ، سندھ میں 22 لاکھ، خیبر پختونخوا میں 20 لاکھ، بلوچستان میں 5 لاکھ 69 ہزار، فاٹا میں 5 لاکھ 23 ہزار اور اسلام آباد میں 52 ہزار اہل خواتین کے نام ووٹرز فہرستوں میں درج نہیں۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے خواتین ووٹرز کا انتخابی فہرستواں میں اندراج یقینی بنانے کے لیے دو سال قبل شعبہ جینڈ بنایا تھا لیکن اس شعبے کی کارکردگی متاثر کن نہ رہی جس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ خواتین کو ووٹرز فہرست میں شامل کرنے کا ہدف پورا نہ ہوسکا۔ پاکستان کی کل آبادی کا 51 فیصد خواتین اور 49 فیصد مردوں پر مشتمل ہے لیکن قومی ووٹرز لسٹیں اس کا الٹ نقشہ پیش کررہی ہیں، ای سی پی دستاویز کے مطابق ایک کروڑ 21 لاکھ سے زائد اہل خواتین ووٹ ڈالنے سے محروم ہیں۔ الیکشن کمیشن نے خواتین ووٹرز کا انتخابی فہرستواں میں اندراج یقینی بنانے کے لیے دو سال قبل شعبہ جینڈ بنایا تھا لیکن اس شعبے کی کارکردگی متاثر کن نہ رہی جس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ خواتین کو ووٹرز فہرست میں شامل کرنے کا ہدف پورا نہ ہوسکا۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کی کل آبادی کا 51 فیصد خواتین اور 49 فیصد مردوں پر مشتمل ہے لیکن قومی ووٹرز لسٹیں اس کا الٹ نقشہ پیش کررہی ہیں، ای سی پی دستاویز کے مطابق ایک کروڑ 21 لاکھ سے زائد اہل خواتین ووٹ ڈالنے سے محروم ہیں۔ دستاویز کے مطابق پنجاب میں سب سے زیادہ 67 لاکھ خواتین جبکہ دوسرے نمبر پر سندھ میں 22 لاکھ خواتین ووٹرز لسٹوں میں شامل نہیں ۔ خیبر پختونخوا میں 20 لاکھ، بلوچستان میں 5 لاکھ 69 ہزار، فاٹا میں 5 لاکھ 23 ہزار اور اسلام آباد میں 52 ہزار خواتین کا بھی ووٹرز لسٹوں میں اندراج نہیں