اسلام آباد(آئی این پی)فوجی عدالتوں میں توسیع کے معاملے پر دیرینہ سیاسی دوستوں آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان رابطہ ہوا ‘ سابقہ حکومتی حلیف نے اپنے دیرینہ سیاسی دوست سے فوجی عدالتوں میں توسیع سے متعلق تبدیل شدہ آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے تعاون مانگ لیا ۔ سابق صدر مملکت نے ترمیم پر اتفاق رائے کا اعلان کل جماعتی کانفرنس میں کرنے کی خواہش ظاہر کر دی ہے۔
زرداری کی اس خواہش سے مولانا نے باقاعدہ طور پر دونوں ایوانوں کے رہنماؤں کو بھی آگاہ کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کی فوجی عدالتوں کی نئی تبدیل شدہ آئینی ترمیم کی مخالفت کی اطلاع ملنے پر گزشتہ شب ہنگامی طور پر مولانا فضل الرحمن نے سابق صدر آصف علی زرداری سے رابطہ کیا اور ترمیم سے مذہب و مسلک کے الفاظ حذف کئے جانے پر پیپلز پارٹی کے اعتراض پر آصف علی زرداری سے گلہ شکوہ کیا ہے۔ اس گلے شکوے پر زرداری کا کہنا تھا کہ وہ ’’مولانا صاحب‘‘ کل جماعتی کانفرنس میں مل بیٹھ کر فیصلہ کر لیتے ہیں تاکہ سیاسی جمہوری قوتوں کے مثالی تعاون اور سازگار سیاسی فضاء کا واضح پیغام بھی دیا جا سکے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کل جماعتی کانفرنس کی میزبانی کا شرف حکومت کو بھی دیا جا سکتا ہے۔ اس مشق کا ایک مقصد سیاسی ہم آہنگی کا اظہار کرنا بھی ہے۔ ذرائع کے مطابق زرداری نے مولانا کو متفقہ مسودے کی تیاری کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے ذرائع کے مطابق زرداری نے مولانا کو متفقہ مسودے کی تیاری کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے تاہم وہ اس کا اعلان تمام سیاسی قائدین کی موجودگی میں کئے جانے کی خواہش رکھتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے آصف علی زرداری سے اس ابتدائی رابطے اور سابق صدر کی طرف سے اے پی سی بلانے کی خواہش سے گزشتہ روز پارلیمانی رہنماؤں کو بھی آگاہ کر دیا تھا۔