اسلام آباد (آئی این پی) چیف شماریات آصف باجوہ اور ممبر حبیب اللہ خٹک نے کہا ہے کہ9سال کی تاخیرکے بعد15مارچ سے شروع ہو نے والی چھٹی مردم شماری کے اخراجات 30 ارب روپے تک پہنچ جائیں گے، گھرگھرجانیوالی ٹیم کے اخراجات کیلئے7 ارب40کروڑ روپے کی ضرورت ہے، جبکہ فیلڈ،ٹرانسپورٹ،سیکیورٹی اور دیگراخراجات کیلئے 15ارب70کروڑروپے چاہیے ہوں گے ۔ وہ گزشتہ روز چھٹی مردم شماری کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دے رہے تھے
۔چیف شماریات آصف باجوہ نے کہا کہ 9سال کی تاخیرکے بعدچھٹی مردم شماری15مارچ سے شروع ہوگی،مردم شماری کیلئے فوج سکیورٹی فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ 15مارچ کوگھروں پرنمبرلگائے جائیں گے،اسے ہاؤس لسٹنگ کہتے ہیں جبکہ 18مارچ سے گھر گھر جاکر گنتی کا عمل شروع ہوگا۔آصف باجوہ نے کہا کہ این ایف سی میں وسائل کی82فیصدتقسیم آبادی کی بنیادپرہوتی ہے،مردم شماری کے نتائج کی بنیادپرقومی اسمبلی کی نشستیں تقسیم ہونگی اور نتائج کی بنیاد پر ہی نئی حلقہ بندیاں اورصوبائی و علاقائی کوٹہ تیار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے اخراجات 30 ارب روپے تک پہنچ جائیں گے، گھرگھرجانیوالی ٹیم کے اخراجات کیلئے7 ارب40کروڑ روپے کی ضرورت ہے، جبکہ فیلڈ،ٹرانسپورٹ،سیکیورٹی اور دیگراخراجات کیلئے 15ارب70کروڑروپے چاہیے ہوں گے ۔