لاہور(آئی این پی ) بعض ذرائع کے مطابق جاں بحق افراد کی تعداد 16 اور زخمیوں کی تعداد 70ہے جس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ ادھر وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ خودکش لگتا ہے۔ دہشت گردوں کا کوئی خاص ٹارگٹ نہیں ہے انہیں صرف لاشیں گرانی ہیں چاہے سامنے کوئی بھی ہو۔پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر ڈرگ ایکٹ کے خلاف فارما سیوٹیکل کمپنیر کے احتجاج کے دوران ہونے والے بم دھماکے میں ڈی آئی جی ٹریفک پولیس اور ایس ایس پی آپریشنز سمیت 8افراد جاں بحق
اور40سے زائد افراد زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طور پر گنگارام اور میو اسپتال منتقل کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو لاہور میں ماڈل روڈ پر فارما سیٹیکل مینو فیکچرنگ کمپنیز کا احتجاج جاری تھا کہ اچانک زوردار دھماکہ ہوا۔ دھماکہ میں 8افراد جاں بحق اور40سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔زخمیوں اور لاشوں کو گنگارام اور میو اسپتال منتقل کیا گیا۔ ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) احمد مبین، ایس ایس پی آپریشنز زاہد گوندل بھی دھماکے میں شہید ہو گئے۔