جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پانامہ کیس ،عمران خان اپنے سابق موقف سے پیچھے ہٹ گئے،بڑی پیشکش

datetime 8  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ پانامہ کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے عدالت کمیشن بناتی ہے تو اسے قبول کریں گے ، انصاف کے حصول اور سچ کو سامنے لانے کیلئے عدالت جس طریقے کو بھی بہتر سمجھے گی اسے ہم تسلیم کریں گے ،وزیراعظم پانامہ کیس سے باعزت بری نہیں ہوں گے ،

انہوں نے کہا کہ اصل منی ٹریل اسحا ق ڈار کا بیان حلفی ہے وہ بندوق کے زور پر وعدہ معاف گواہ نہیں بنے تھے ۔ بدھ کو نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے موجودہ بینچ کو پانامہ کیس کی ہمارے وکیلوں سے بھی زیادہ سمجھ ہے ،وہ اس کیس پر جو بھی مناسب سمجھیں فیصلہ دے سکتے ہیں ، معزز جج صاحبان کو اگر لگتا ہے کہ یہ کیس کمیشن بنانے سے صحیح حل ہو سکتا ہے تو بھی ہمیں قبول ہوگا ،8,9ماہ سے پانامہ کیس کا معاملہ لٹکا ہوا ہے ہم اس پر واضح فیصلہ چاہتے ہیں ۔عمران خان نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ (ن) لیگ والے عدالتی بینچ کو پریشر میں لانا چا رہے ہیں ،شکر ہے کہ شریف خاندان نے تسلیم کر لیا ہے کہ ان کی پارٹنر شپ پرائیویٹ تھی اب سمجھ نہیں آتی کہ اس کیس میں حکومتی وزراء کیوں شامل ہو کے اپنا وقت برباد کر رہے ہیں ،وزیروں کو اپنی وزارتوں میں بیٹھ کر ملک چلانا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پورٹ قاسم کا 200ارب روپے کا کنٹریکٹ ایک ہی بولی میں دے دیا ۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم نے الیکشن میں دھاندلی کے متعلق کیس کا فیصلہ قبول کیا تھا اب پانامہ کیس کا فیصلہ بھی قبول کریں گے ،اگر پانامہ پیپرز میں انکشاف نہ ہوتا تو آج ہمیں پتا ہی نہ ہوتا کہ شریف خاندان نے آف شور کمپنیز کے پیچھے کتنا پیسہ چھپایا ہوا ہے ،شریف خاندان کے تمام افراد کے بیانات میں تضادات ہیں ،ہمیں سمجھ نہیں آتی کہ اگر انہوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا تو جھوٹ کیوں بول رہے ہیں ،گلف اسٹیل مل 80کی دہائی میں 15ملین درہم نقصان کر رہی تھی ۔

انہوں نے کہا کہ اگر قطری خط عدالت میں قبول نہیں ہوتا تو ان کی سب چیزیں ختم ہو جائیں گی ،نوازشریف نے خود اپنی تقریر میں کہا تھا جب انسان کرپشن کرتا ہے تو اپنے نام پر کچھ نہیں رکھتا اور آج عدالت میں سامنے آرہا ہے کہ نوازشریف نے اپنے نام پر کچھ نہیں رکھا ہوا سب کچھ اپنے بچوں کے نام پر منتقل کردیا ،عدالت میں ثابت ہو جائے گا کہ شریف خاندان کی ٹرسٹ ڈیڈ فراڈ ہے ۔

عمران خان نے کہا کہ کراچی تحریک انصاف کا شہر ہے ،پہلے دھرنے میں پھنس گئے تھے اور اب پانامہ میں پھنسا ہوا ہوں جس وجہ سے کراچی کو پورا وقت نہیں دے سکا ، وقت نہ دے سکنے کی وجہ سے کراچی کے لوگوں سے معذرت کرتا ہوں ، پانامہ کیس سے فری ہو کے کراچی کو پورا ٹائم دوں گا ۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ 20سال سے کرپشن کے خلاف جنگ لڑ رہا ہوں ، جہاں پر اقتدار میں رہنے والے کرپشن کرتے ہیں میں ہر قسم کی تلاشی کیلئے 100فیصد تیار ہوں ۔انہوں نے کہا کہ قطری شہزادہ شریفوں کا بزنس پارٹنر ہے ،موٹو گینگ نوازشریف کو بچانے میں مصروف ہے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…