لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹر مراد راس نے کہا ہے کہ خیبر پختوانخواہ کی صوبائی حکومت تعلیم کے شعبے میں انقلابی اقدام کر رہی ہے ،حکومت نے ایک قانونی مسودہ تیار کیا ہے جس کے تحت صوبے کے تعلیمی اداروں میں پرائمری سے سیکنڈری تک تعلیم کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس کے تحت بچوں کو سکول نہ بھجوانے پر والدین اور ورثاء کو روزانہ 100جرمانہ جبکہ 30دن قید کی سزا دی جا سکے گی۔ اس قانون کے تحت والدین اپنے پانچ سال سے سولہ سال تک عمر کے بچوں کو سکول بھیجنے کے پابند ہوں گے۔
خیبرپختونخوا حکومت نے پرائمری سے سیکنڈری سکول تک تعلیم کی سہولت کو مفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے پر عملدرآمد کے لئے ’’مفت لازمی بنیادی اور ثانونی تعلیم‘‘ کے بل کا ایک مسودہ تیار کیا گیا ہے اور یہ مسودہ جلد ہی ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جائیگا۔قانون کی رو سے حکومت مفت تعلیم کا بندوبست کرنے کی مکمل طور پر پابند ہو گی جبکہ والدین اپنے بچوں کو سکول میں داخل کروانے کے ذمہ دار ہوں گے اور وہ تعلیم مکمل ہونے تک اپنے بچوں کو سکول سے انہیں اٹھوا سکیں گے۔