بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

عاصم سعید اور وقاص گورایہ کے بارے میں بھی خبر آگئی،واپسی کے بعد سلمان حیدر کا حیرت انگیزموقف سامنے آگیا

datetime 28  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد/لاہور( این این آئی)چند روز قبل پر اسرار طور پر لاپتہ ہونے والے 4میں سے 3بلاگرز اچانک اپنے گھر واپس پہنچ گئے۔عاصم سعید اور وقاص گورایہ 4جنوری کولاہور سے جبکہ قائد اعظم یونیورسٹی کے پروفیسر سلمان حیدر 7جنوری کو اسلام آباد کے علاقے کورال سے لاپتہ ہوئے تھے۔میڈیا رپورٹس میں پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سلمان حیدر کے گھر والوں نے ان کی واپسی کی اطلاع دی ہے،

ان کی حالت بہتر ہے تاہم وہ ابھی بیان دینے کے قابل نہیں۔واضح رہے بلاگرز کی گمشدگی کے خلاف کئی روز سے سول سوسائٹی کی جانب سے احتجاج ریکارڈ کرایا جا رہا تھا جبکہ وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بلاگرز کی گمشدگی کا نوٹس لیتے ہوئے تمام افراد کو بازیاب کرانے کی یقین دہائی کرائی تھی۔سلمان حیدر چالیس پینتالیس برس کے جوان پاکستانی ہیں‘ یہ فاطمہ جناح وویمن یونیورسٹی کے شعبہ جینڈر سٹڈیز کے پروفیسر ہیں‘ یہ ادب‘ تھیٹر‘ اداکاری‘ ڈرامہ نگاری اور صحافت سے بھی دلچسپی رکھتے ہیں‘ یہ نظمیں بھی لکھتے ہیں‘ ان کی ایک متنازعہ نظم ’’میں بھی کافر تو بھی کافر‘‘ سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہوئی‘ یہ 6 جنوری کی رات بنی گالہ میں اپنے دوستوں کے ساتھ تھے‘ یہ گھر جانے کیلئے نکلے اور غائب ہو گئے‘اہلیہ نے دس بجے فون کیا ‘ سلمان حیدر نے فون نہ اٹھایا‘ اہلیہ کو بعد ازاں سلمان حیدر کے نمبر سے ایس ایم ایس موصول ہوا’’میری گاڑی کرال چوک میں کھڑی ہے‘ آپ گاڑی وہاں سے منگوا لیں‘‘ گاڑی اگلے دن کورنگ ٹا?ن سے ملی‘ خاندان نے تھانہ لوئی بھیر میں اغواء4 کا پرچہ درج کرا دیا۔سلمان حیدر ان پانچ مسنگ پرسنز میں شامل ہیں جنہیں 4 سے 7جنوری کے درمیان اغواء4 کیا گیا‘ عاصم سعید اور وقاض گورایا کو 4 جنوری کو لاہور سے اٹھایاگیا‘ عاصم سعید سنگا پور سے لاہور پہنچاتھا جبکہ وقاص گورایا ہالینڈ میں رہتا تھا‘ یہ دونوں چار جنوری کو لاہور سے غائب ہو گئے‘ احمد رضا نصیر اور ثمر عباس 7 جنوری کو اٹھا لئے گئے‘ رضا نصیر ننکانہ صاحب میں اپنی دکان پر بیٹھا تھا‘ یہ وہاں سے اغواء4 کر لیا گیا‘ ثمر عباس کراچی کا رہائشی تھا‘ یہ کاروبار کے سلسلے میں اسلام آباد آیا اور غائب ہو گیا‘

یہ لوگ اگر عام حالات میں غائب ہو تے تو شاید یہ بڑی خبر نہ بنتے لیکن یہ پانچوں حضرات ایک ہی کیٹگری سے تعلق رکھتے ہیں‘ یہ بلاگرز ہیں اور یہ سوشل میڈیا پر ایک ہی قسم کا مواد پھیلاتے تھے‘ سلمان حیدر مبینہ طور پر فیس بک کے دو متنازعہ پیجز کے ایڈمن تھے ‘ایک پیج پر طویل عرصے سے مذہب کا مذاق اڑایا جا رہا تھا ‘ مقدس ہستیوں کے بارے میں توہین آمیز فقرے بھی لکھے جاتے تھے جبکہ دوسرے پیج پر پاک فوج کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا کیا جاتا تھا‘ عاصم سعید اور وقاص گورایا بھی فیس بک کا ایک پیج چلا رہے تھے‘ یہ اس پیج کے ذریعے کراچی آپریشن پر تنقید بھی کرتے تھے اور یہ سینئر عہدیداروں پر کرپشن کے الزامات بھی لگاتے تھے‘ احمد رضا نصیر بھی سیکولر خیالات کا مالک ہے‘ یہ ایف اے پاس ہے‘ یہ خود بلاگ نہیں لکھتا تھالیکن ایک بے راہ رو برطانوی لڑکی اس کی سوشل میڈیا فرینڈ تھی‘ یہ لڑکی قابل اعتراض بلاگ لکھتی تھی اور یہ ان بلاگز کو اپنے فیس بک پیج پر شیئر کر دیتا تھا جبکہ ثمر عباس ہیومن رائیٹ ایکٹوسٹ تھا‘یہ سول پروگریسیو الائنس پاکستان (سی پی اے پی) کا صدرتھا‘ یہ متعدد فورمز پر اقلیتوں کے بارے میں آواز اٹھاتا تھا ‘یہ اسٹیبلشمنٹ کا ناقد بھی سمجھا جاتا تھا اور یہ سوشل میڈیا پرمذہبی تنظیموں کے خلاف بھی سرگرم تھا۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…