نیویارک(این این آئی)اقوام متحدہ نے پاکستان میں مقیم 13لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستانی حکام کی طرف سے بدسلوکی اور اپنے خلاف زیادتیاں رپورٹ کریں۔ اس مقصد کے تحت ایک باقاعدہ پروگرام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے افغان مہاجرین پر زور دیا کہ وہ پاکستانی سکیورٹی اداروں کے اہلکاورں کی ان مبینہ زیادتیوں کے خلاف آواز بلند کریں،جن کا مقصد ہمسایہ ملک افغانستان
سے آنے والے ان تارکین وطن کو واپس اپنے ملک جانے پر مجبور کرنا ہے۔بیان کے مطابق اس سلسلے میں شروع کیے گئے ایک پروگرام کے تحت یونیسیف کی طرف سے سوشل مانیٹرنگ کے لیے استعمال ہونے والی ’’یو رپورٹ پاک آواز‘‘ کو بروئے کار لایا جائے گا۔اس کے لیے پاکستان میں افغان مہاجرین کی نوجوان نسل کو خاص طور پر دعوت دی گئی ہے کہ وہ ملکی سکیورٹی اہلکاروں کی اپنے ساتھ مبینہ بدسلوکی اور زیادتیوں کی رپورٹیں اسی ذریعے سے درج کرائیں۔یونیسیف کے مطابق اس طرح افغان مہاجرین اقوام متحدہ کے اداروں کو ٹوئٹر، فیس بک یا پھر کسی موبائل فون سے بھیجے گئے ٹیکسٹ میسج کے ذریعے بھی اپنی شکایات سے آگاہ کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ یہی سوشل مانیٹرنگ پروگرام ان مہاجرین اور ان کی نوجوان نسل کو اپنے مسائل سے متعلق بہتر ابلاغ کا موقع بھی فراہم کرے گا۔اقوام متحدہ نے پاکستان میں مقیم 13لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستانی حکام کی طرف سے بدسلوکی اور اپنے خلاف زیادتیاں رپورٹ کریں۔ اس مقصد کے تحت ایک باقاعدہ پروگرام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔