اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

خیبرپختونخوامیں بس ریپیڈٹرانزٹ کے منصوبےکی تکمیل ،پرویزخٹک نے ٹائم فریم دیدیا

datetime 13  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے 40 ارب روپے کی لاگت سے پشاور کی ٹریفک کے کل وقتی حل کیلئے بس ریپیڈٹرانزٹ کے منصوبے کو وقت پر گرائونڈ پر لانے اور کم سے کم وقت میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔یہ پراجیکٹ مین روٹ کو 8 دیگر رابطہ سڑکوں سے مربوط کرکے 380 ائرکنڈیشنڈ بسوں پر مبنی ایک مکمل پیکج ہو گا جو نہ صرف پشاور کے کل وقتی ٹریفک مسائل کیلئے باہمی طور پر مربوط ٹریفک نظام سے منسلک ہو گا بلکہ اس سے پشاور کی خوبصورتی میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا ۔ یہ منصوبہ میر ا passion ہے ۔اور اس کیلئے تمام طریقہ کار اور کم وقت میں تکمیل ایک چیلنج ہے ۔حکومت اس کی تکمیل کیلئے پر عزم ہے۔

یہ بات آج انہوںنے بس ریپیڈ ٹرانزٹ سے متعلق اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کہی۔صوبائی مشیر اکبر ایوب، سیکرٹریز ورکس ، ٹرانسپورٹ اور دیگر متعلقہ حکام اس موقع پر موجود تھے ۔وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ مذکورہ پراجیکٹ کے تین پیکجز ہیں جو شہر سے حیات آباد تک 27 کلومیٹر طویل ہے ۔ اس کے علاوہ مین روڈ کو 8 مختلف روٹس سے مربوط کرکے پورے پشاور کی ٹریفک کے مسائل کا حل ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے اس منصوبے کو پشاورکی ٹریفک کے تناظر میں سب سے اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ہم نے اس پراجیکٹ کو کم سے کم وقت میں گرائونڈ پر لانا ہے اور کم سے کم وقت میں اس کو مکمل کرنا ہے ۔اسلئے ضروری طریقہ کار کو حتمی شکل دے کر اس کی تعمیر کی طرف عملی قدم نظر آنا چاہیئے یہ منصوبہ ہم مارچ 2018 سے قبل مکمل ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں اس کے لئے متبادل ٹریفک اور روٹس پر ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کیلئے پلان تشکیل دیا گیا ہے جن سڑکوں پر ٹریفک منتقل کی جائے گی اس کی توسیع کیلئے ہدایات جاری کی گئی ہیں ۔یہ ایک ایسا پراجیکٹ ہے جو پشاورکی ٹریفک کے تمام مسائل کا حل یقینی بناتا ہے ۔اس منصوبے کیلئے حکومت انڈومنٹ فنڈ سمیت سارے آپشن کھلے رکھتی ہے۔میں خود اس پراجیکٹ اور اس پر ہونے والی پیش رفت پر نظر رکھوں گا ۔منصوبے کی تعمیر کے تناظر میں یونیورسٹی روڈ کی کشادگی شروع ہو چکی ہے ۔

پشاور بس ٹرمینل کیلئے اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔ اڈوں کی اس ٹرمینل میں منتقلی کا عمل عنقریب شروع ہو گا۔ زکوڑی بریج ، ڈبگری گارڈن اور حیا ت آباد سمیت مختلف بس سٹیشنوں، مسافروں کی آرام کی سہولیات ، ہوٹل اور کمرشل سرگرمیوں کیلئے بھی جگہ فراہم کی جائے گی ۔یہ ایک قابل عمل پراجیکٹ ہوگا اور ایک وقت کے خرچ کے بعد اس کیلئے حکومت کو سبسڈی نہیں دینا پڑے گی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…