لاہور(آئی این پی) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کے فوجی اتحا د پر تنقید کرنے والوں کی زبانیں نیٹو افواج کے مظالم پر کیوں خاموش تھیں جنرل راحیل شریف کی آڑ میں سعودی عرب کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور یہی اصل بغض ہے۔ دنیائے اسلام کو اپنے دفاع کے لیے آج اسلامی نیٹوکی ضرورت ہے ۔
اس امر کا اظہار انہوں نے ریاض میں مرکزدارلسلام میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ۔پروفیسر ساجد میر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے احسانا ت کا بدلہ نہیں چکا سکتا ۔ 39 اسلامی ممالک کے اتحاد کی سربراہی کا اعزاز اگر ایک پاکستانی جرنیل کے حصہ میں آرہا ہے تو ہمیں اس کو اپنے لیے اعزاز سمجھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے ہر مشکل کی گھڑی میں پاکستا ن کا ساتھ دیا۔ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے والی بات پر عمل کرنے کا وقت آگیا ہے۔ سعودی عرب کواپنی اندرونی سلامتی اور استحکام کا بہتر اداراک ہے وہ بہتر جانتا ہے کہ اس نے اپنادفاع کیسے کرنا ہے۔ وہ ایک خودمختار ملک ہے۔ ہمارے پاس اس پر انگلی اٹھانے کا کوئی جواز نہیں ہے اور نہ ہی وہ پاکستان کی امدا د کا محتاج ہے۔ اس رشتہ کی بنیاد کلمہ تو حید اور حرمین شریفین ہے۔جسے کوئی غیرت مند مسلمان انکار نہیں کرسکتا ۔ دوستی کا جو حق سعودی عرب نے پاکستان کے ساتھ ادا کیا ہے وہ ایران نے نہیں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو کے گھنائونے کردار پر کسی کو لب کشائی کی توفیق نہیں ہوئی مگر جنرل راحیل اسلامی دفاعی اتحاد میں چلے گئے تو انہیں اسلامی نیٹو میں کیڑے تلاش کرنے شروع کردیے ہیں جو افسوس ناک رویہ ہے۔ تقریب سے میزبان عبدالمالک مجاہد کے علاوہ حافظ عبدا لکریم، مولانا ابوتراب،اور مولانا عبدالستار حامد نے بھی خطاب کیا۔