اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے 2017 کو ملکی سیاست کا اہم ترین سال قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور وزیراعظم نواز شریف 2018 کے انتخابات میں اتحادی ہوں گے۔تفصلات کے مطابق نجی نیوزچینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےشیخ رشید کا کہنا تھا کہ اگر زرداری اور نواز شریف کی تقریر کو دیکھا جائے تو وہ ایک ہی سکے کے دو رُخ ہیں۔انھوں نے کہا کہ اس وقت آصف علی زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پر بھاری ہیں، لہذا بلاول کو چاہیئے کہ اپنی والدہ اور نانا کی سیاست کو زندہ کریں، ورنہ ان کے لیے خود سیاسی طور پر زندہ رہنا مشکل ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جب زرداری نوازشریف سے ملیں گے تو وہ ڈاکٹر عاصم حسین سمیت دیگر مقدمات میں خود کو پرسکون محسوس کرتے ہوئے انہیں اپنے ساتھ اتحاد میں شامل کریں گے۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آصف زردای کے پاس اس وقت 2 آپشنز موجود ہیں، جن میں پہلا آپشن سندھ میں پیپلز پارٹی کو مکمل آزادی دینا، جبکہ دوسرا آپشن پنجاب میں ن لیگ سے نشستیں حاصل کرنا ہے تاکہ اپنے لوگوں کو واپس لا سکیں۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ یہ سال سیاسی لحاظ سے بہت ہی دلچسپ ثابت ہوگا اور جب پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا آپس میں اتحاد قائم ہوگا تو جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی اس میں شامل ہوجائیں گے تاکہ سیاست کا دائرہ خیبر پختونخوا تک پھیلایا جاسکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تو سال کا صرف آغاز ہوا ہے، آئندہ مہینوں میں ملکی سیاست اپنے عروج پر ہوگی۔یاد رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری 18 ماہ کی خود ساختہ جلا وطنی کے بعد 23 دسمبر کو پاکستان واپس آئے تھے، کراچی پہنچنے پر کارکنان سے خطاب میں انہوں نے عندیہ دیا تھا کہ وہ 27 دسمبر کو مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے اہم اعلان کریں گے۔بعدازاں 27 دسمبر 2016 کو سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی 9 ویں برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ میں نواب شاہ سے اپنی بہن عذرا فضل پیچوہو کی نشست پر جبکہ بلاول بھٹو زرداری لاڑکانہ سے ایاز سومرو کی نشست پر انتخابات میں حصہ لیں گے اور اسی پارلیمنٹ کا حصہ بنیں گے۔
اگلے انتخابات میں نواز شریف کس بڑی سیاسی جماعت کےساتھ اتحاد کریں گے ؟ سیاسی پیش گوئی نےسیاسی ایوانوں میں کھلبی مچا دی
12
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں