لاہور( این این آئی)وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے لاہور کے ایک بڑے سرکاری ہسپتال میں چھاپہ مار کر کروڑوں روپے کے سٹنٹ قبضے میں لے کر ہسپتال کے ایک پروفیسر اور سٹنٹ بنانے والی نجی کمپنیوں کو شامل تفتیش کر لیا ، کارروائی ہسپتال چیک اپ کیلئے آنے والے افراد کو صحتمند ہونے کے باوجود سٹنٹ ڈلوانے کے مشوروں اور نجی کمپنیوں کو ہسپتال میں کمرہ دینے کے انکشاف کے بعد عمل میں لائی گئی ۔نجی ٹی وی کے مطابق ایک شخص نے ایف آئی اے کودرخواست میں موقف اپنایا تھاکہ وہ چیک اپ کے لئے سرکاری ہسپتال گیا جہاں ڈاکٹروں نے سٹنٹ ڈالنے کا مشورہ دیا اور بعد ازاں آپریشن تھیٹر سے ملحقہ ایک کمرے میں لے جا کر نجی کمپنیوں کے سٹنٹ دکھائے گئے اور آپریشن کر دیا گیا۔ مذکورہ شخص نے مزید بتایا کہ وہ پی آئی سی گیا جہاں رپورٹس میں اسے بتایا گیا کہ وہ صحتمند تھا اور پیسے بٹورنے کیلئے سٹنٹ ڈالا گیا ۔ درخواست پر ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے پہلے پی آئی سی سے اپنا ٹیسٹ کرایا جہاں انہیں مکمل صحتمند قرار دیاگیا جبکہ وہ اسی ہسپتال پہنچے تو انہیں بھی دل کا عارضہ لا حق ہونے کا کہہ کر سٹنٹ ڈالنے کا مشورہ دیا گیا اور آپریشن تھیٹر سے ملحقہ کمرے سے نجی کمپنیوں کے سٹنٹ دکھائے گئے ۔ بتایا گیا ہے کہ ملی بھگت سے نہ صرف پرائیویٹ کمپنیوں کو آپریشن تھیٹر سے ملحقہ کمرہ دیا گیا تھا بلکہ اس کیلئے بارگیننگ بھی کی جاتی تھی ۔ ایف آئی اے نے مکمل ریکی کے بعد گزشتہ روز اسسٹنٹ ڈائریکٹر چوہدری اعجاز کی سربراہی میں کارروائی کرکے کروڑوں روپے کے سٹنٹ قبضے میں لے کر ہسپتال کے ایک پروفیسر اور نجی کمپنیوں کو شامل تفتیش کر لیا ہے۔