لاہور(این این آئی) جنرل راحیل شریف نے 39ممالک کے اتحاد کی سربراہی کی پیشکش کئے جانے کے موقع پر تین شرائط رکھی تھیں، اتحاد کے حوالے سے تجاویز مارچ تک حکومت پاکستان کو موصول ہو جائیں گی ۔ ان خیالات کا اظہار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے مجھے بتایاتھا کہ جب سعودی وزیردفاع پاکستان کے دورہ پرآئے تو انہوں نے پہلے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی.
لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے بتایاکہ راحیل شریف نے وزیراعظم سے بات کی جس پر وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ یہ ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے ۔یہ بات وزیراعظم نواز شریف نے جنرل راحیل شریف کو بتائی ۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سعودی وزیر دفاع بعد ازاں جنرل راحیل شریف سے ملنے ان کے آفس جی ایچ کیو گئے۔انہوں نے سعودی عرب کی اس تجویز کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ یہ بہت اچھاہے اورمیں اسی صورت اس کی سربراہی قبول کروں گا جب میری شرائط مانی جائیں گی ۔جنرل راحیل شریف نے کہا تھا کہ اگر یہ کوئی کمانڈ ، فورس یا ادارہ بنتا ہے تو اس کے سربراہ وہ ہوں گے اورا ن کے اوپر کوئی کمانڈ نہیں ہوگی ۔ ایران کو ہر حالت میں اس اتحاد میں شامل ہونا چاہیے اوراس کیلئے ایران کو مدعو کر کے اس کاحصہ بناناچاہیے اور تیسرا یہ کہ اگر اتحاد ی ممالک جیسے کہ سعودی اور ایران یا دوسرے ممالک میں کوئی غلط فہمیاں ہوتی ہیں تو انہیں ان ممالک کے درمیان غلط فہمیاں دور کرنے کیلئے ثالثی کے کردار کامکمل اختیار حاصل ہوگا ۔ نجی ٹی وی نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) امید شعیب کے حوالے سے بتایا کہ باقاعدہ تجاویز مارچ تک حکومت پاکستان کو بھیج دی جائیں گی ۔