ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

اسلامی فوجی اتحاد کی حقیقت اور راحیل شریف کا دورہ سعودی عرب،زید حامد نے کچھ اور ہی دعویٰ کردیا

datetime 10  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( آ ن لائن) معروف تجزیہ کار زید حامد نے کہا ہے کہ جنرل (ر) راحیل شریف سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے فوجی اتحاد کی کمان سنبھالنے نہیں گئے بلکہ وہ سعودی حکومت کو یہ فوج بنانے میں معاونت کرنے گئے ہیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے زید حامد کا کہنا تھا کہ ابھی تک سعودی عرب کی قیادت میں فوجی اتحاد بنا ہی نہیں ہے بلکہ یہ صرف سعودی وزیر دفاع کے دماغ میں ایک آئیڈیا ہے۔ سعودی حکومت کو ابھی تک خود بھی نہیں پتا کہ یہ اتحاد کیسے قائم کیا جائے اور اس کی ٹرمز اینڈ کنڈیشنز کیا ہوں گی۔ چونکہ سعودی عرب کو اس معاملے میں کوئی واضح گائیڈ لائن حاصل نہیں ہے اس لیے انہوں نے جنرل (ر)راحیل کو بلایا ہے تاکہ وہ انہیں بتا سکیں کہ یہ اتحاد کس طرح قائم کیا جاسکتا ہے، راحیل شریف انفرادی حیثیت سے سعودی عرب گئے ہیں ۔جنرل (ر)راحیل شریف سعودی عرب کیوں گئے تھے اور اب کیا کرنے والے ہیں،بالآخر سابق آرمی چیف کا موقف سامنے آگیا۔

زید حامد کا کہنا تھا کہ جس طرح راحیل شریف ریٹائر ہونے کے بعدپاکستانی فوج کی قیادت نہیں کرسکتے اسی طرح دنیا کی کوئی بھی فوج کسی ریٹائرڈ جنرل کے نیچے کام کرنے کیلئے اپنے فوجی نہیں بھیجے گی ، البتہ راحیل شریف اس فوج کے یا سعودی حکومت کے مشیر ہو سکتے ہیں لیکن سربراہ نہیں بن سکتے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…