لاہور ( آ ن لائن) معروف تجزیہ کار زید حامد نے کہا ہے کہ جنرل (ر) راحیل شریف سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے فوجی اتحاد کی کمان سنبھالنے نہیں گئے بلکہ وہ سعودی حکومت کو یہ فوج بنانے میں معاونت کرنے گئے ہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے زید حامد کا کہنا تھا کہ ابھی تک سعودی عرب کی قیادت میں فوجی اتحاد بنا ہی نہیں ہے بلکہ یہ صرف سعودی وزیر دفاع کے دماغ میں ایک آئیڈیا ہے۔ سعودی حکومت کو ابھی تک خود بھی نہیں پتا کہ یہ اتحاد کیسے قائم کیا جائے اور اس کی ٹرمز اینڈ کنڈیشنز کیا ہوں گی۔ چونکہ سعودی عرب کو اس معاملے میں کوئی واضح گائیڈ لائن حاصل نہیں ہے اس لیے انہوں نے جنرل (ر)راحیل کو بلایا ہے تاکہ وہ انہیں بتا سکیں کہ یہ اتحاد کس طرح قائم کیا جاسکتا ہے، راحیل شریف انفرادی حیثیت سے سعودی عرب گئے ہیں ۔جنرل (ر)راحیل شریف سعودی عرب کیوں گئے تھے اور اب کیا کرنے والے ہیں،بالآخر سابق آرمی چیف کا موقف سامنے آگیا۔
زید حامد کا کہنا تھا کہ جس طرح راحیل شریف ریٹائر ہونے کے بعدپاکستانی فوج کی قیادت نہیں کرسکتے اسی طرح دنیا کی کوئی بھی فوج کسی ریٹائرڈ جنرل کے نیچے کام کرنے کیلئے اپنے فوجی نہیں بھیجے گی ، البتہ راحیل شریف اس فوج کے یا سعودی حکومت کے مشیر ہو سکتے ہیں لیکن سربراہ نہیں بن سکتے۔