پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک)صوبہ خیبرپختونخواکے دارلحکومت پشاور کے نوجوان لڑکے، لڑکیاں جدید دور کے بدترین نشے میں مبتلا ہورہے ہیں،
آئس نامی نشے کی وجہ سے ہرروزایک نوجوان موت کی گھاٹی میں اتررہاہے ۔
ایک نجی ٹی وی کے مطابق پشاورمیں ہیروئن اورکوکین کے کے بعد اب آئس نشے کاراج ہے ۔یہ کیمیائی طور پر بننے والا یہ خطرناک نشہ جس کی لت کا شکار زیادہ تر نوجوان اور پڑھا لکھا طبقہ، جس میں خواتین بھی شامل ہیں، ایل آر ایچ انتظامیہ کے مطابق روزانہ ایک نوجوان اس میں مبتلا ہورہا ہے۔یونیورسٹی میں آئس نشے کے اضافے پر طلبہ تشویش میں مبتلا ہیں، ان کے اس نشے کے عام ہونے کی وجہ آئس کیپسول کی آسان دستیابی ہے۔آئس نشہ ہیروئن سے زیادہ خطرناک جبکہ اس کی قیمت بھی ہیروئن سے بھی زیادہے ۔