جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان کا نیا کروز میزائل بابر 3 کیسے بھارت کو چند منٹ میں منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ٹارگٹ کو تہس نہس کر سکتا ہے؟

datetime 10  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان نے آبدوز کے ذریعے کروز میزائل بابر 3 کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔ یہ پاکستانی کی دفاعی تاریخ کا اہم ترین دن ہے، بابر تین کے تجربے کے بعد پاکستان افواج دنیا کی اْن چند افواج میں شامل ہو گئیں ہیں جس کے پاس سمندر سے ایٹمی میزائل داغنے کی صلاحیت حاصل ہو گی۔ اس صلاحیت کو سکینڈ اسٹرائیک کہا جا تا ہے، یعنی آج پاکستانی فوج نے زمین، فضا اور سمندر سے ایٹم بم داغنے کی صلاحیت حاصل کرنے کا باقاعدہ اعلان کر دیا ہے۔

بابر میزائل سٹیلتھ ٹیکنالوجی سے لیس ہے جسے ریڈار سے تلاش کرنا تقریباََ ناممکن ہے دوسرا یہ نیچی پرواز کرتے ہوئے اپنا راستہ تبدیل کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے،تیسر بابر کروز میزائل 100فیصد درست نشانہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بابر میزائل کو داغنے کے بعد کسی بھی اینٹی میزائل سسٹم سے مار گرانا ناممکن ہے۔ اس کے مقابلے میں بھارت براہموس میزائل ہے مگر وہ سٹیلتھ ٹیکنالوجی سے لیس نہیں ہےپاکستان نیوی نے اس تجربے کے بعد ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان بحریہ کے پاس ایٹمی میزائلوں سے لیس آبدوز موجود ہے، آبدوز کو ایک سمندر میں چھپا ہوا دشمن سمجھا جاتا ہے اور اس کا ایٹمی میزائلوں سے لیس ہونا طاقت ور بحریہ کی نشانی ہے۔بھارت بھی یہ صلاحیت رکھتا ہے،بھارت کی مسلسل اشتعال انگیزیوں کے بعد اور خاص طور پر گوادر کی حدود میں بھارتی آبدوز کی آمد کے بعد پاکستان کو ایک چیلینج کی صورت کا سامنا تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق یہ میزائل 450 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق کروز میزائل کا تجربہ بحرہند میں نامعلوم مقام پر کیا گیا، میزائل کو زیر آب پلیٹ فارم سے لانچ کیا گیا، جس نے کامیابی سے ہدف کو نشانہ بنایا۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بابر تھری کروز میزائل میں جدیدترین ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے، بابر تھری کے تجربے سے پاکستان سیکنڈ اسٹرائیک صلاحیت کے قابل ہو گیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…