اسلام آباد(آئی این پی )وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف سعودی عرب عمرے پر گئے ہیں،وہ اسلامی افواج اتحاد کی سربراہی کریں گے یا نہیں میرے پاس اس بارے میں کوئی بھی اطلاعات نہیں ہیں،جب وہ سروس میں تھے تو سعودی عرب کی خواہش تھی کہ وہ سربراہی کریں، سابق آرمی چیف اگر یہ عہدہ سنبھالیں گے تو وہ ملکی مفاد میں کوئی شرط بھی رکھیں گے،فیصلہ وزیر اعظم نواز شریف کی مشاورت اور قانون و آئین کے مطابق کیا جائے گا۔پیر کو ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عمران خان نے توقسم کھائی ہوئی ہے کہ کسی کی بھی عزت نہیں کرنی،وہ ہر وقت فضولیات بکتے رہتے ہیں۔
مجھے ان کے اصلی کردار کا پتہ ہے،وہ ڈونیشنز کے پیسے کھاتے ہیں۔میں ان کی ذات پر کوئی بات نہیں کر سکتا لیکن اگر کی تو وہ عوام کو اپنی شکل نہیں دکھا سکیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ججز نظر بندی کیس میں نواز شریف سڑکوں پر تھے جبکہ عمران خان بھاگ گئے تھے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف کاروائی نہیں ہو سکتی، انہوں نے پیسے اس وقت کے قانون کے مطابق کیش کروائے تھے۔قانون کاروائی کی اجازت نہیں دیتا، بینک کے زریعے بیرون ملک پیسے لے جانے پر پابندی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں دبئی جائیدادوں کے بارے میں تفصیلات نہیں بتا سکتااور نہ ہی قانون کسی پروگرام میں تفصیلات بتانے کی اجازت دیتا ہے ۔ اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ اگر ملک میں کوئی چیز غلط ہوتی ہے تو اس کو ٹھیک کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ایف بی آر میرے ما تحت ہے ،میں اس بارے میں نہیں بتا سکتا۔نیب کے قانون کے لئے 20رکنی کمیٹی بیٹھ گئی ہے،میں اب قوانین تبدیل کرنے جا رہا ہوں۔