لاہور(آئی این پی ) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کا معاملہ جنوری میں ہی حل ہونے کی امید ہے اور کوئی کچھ بھی کر لے نوازشریف 2018 میں نہیں ہوں گے۔ لاہورمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت روز ایک ارب 30 کروڑ کے نوٹ روزچھاپ رہی ہے اور نواز حکومت نے ملکی قرضے میں 900 ارب روپے کا اضافہ کر دیا ہے، ملک میں کرپشن کا راج ہے، یہاں کرپشن نہ ہو تو ہر سال نیا سی پیک بن سکتا ہے۔
شیخ رشید نے ایک بار پھردھرنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت پڑی توایک اور دھرنا دیں گے جس کے لیے قوم تیار رہے اور پی ٹی آئی کے بعد ہم سپریم کورٹ میں اپنا موقف پیش کریں گے۔ شیخ رشید نے کہا کہ پاناما لیکس کیس میں (ن) لیگ نے جعلی دستاویزات پیش کی ہیں لیکن سپریم کورٹ کرپشن کے خلاف دیوارِ چین ہے، عدالت عظمیٰ سے ہی احتساب کا پرچم بلند ہوگا، کوئی کچھ بھی کر لے نوازشریف 2018 میں نہیں ہوں گے اور پاناما کا فیصلہ بھی اسی ماہ جنوری میں آجائے گا۔ اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر آصف زرداری بلاول پر بھاری نہ ہوتے تواپوزیشن کا گرینڈ الائنس بن جاتا جس پارلیمنٹ کا اسپیکر ایاز صادق جیسا شخص ہو اس سے کیا توقع رکھی جا سکتی ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ملک تیزی سے زوال کی طرف جارہا ہے، کرپشن کے نئے نئے پروگرام بن رہے ہیں، یہ سب چور قوم پر بوجھ ہیں، انہوں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ قوم کی لوٹی ہوئی دولت باہر ملک لے کر جانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت ترقی کا واحد حل ہے لیکن اگر یہ سارے چور ایک ساتھ اکھٹے ہوگئے تو عوام کو چوراہوں کے علاوہ کوئی راستہ نہ ملے گا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ انصاف کا جھنڈا لاہورسے بلند ہوگا جب کہ کرپشن میں ایک آدمی بھی گرفتار ہوا تو کرپشن والوں کی لائن لگ جائے گی۔ شیخ رشید نے کوئلہ پلانٹ کے حوالے سے کہا کہ ساہیوال کوئلہ پلانٹ انسانی جانوں کے لئے نقصان دہ ہے، پلانٹ سے لوگ چین میں مر رہے ہیں اورساہیوال پلانٹ سے بھی لوگوں کے منہ کالے ہوں گے۔