اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مولانافضل الرحمان کا عمران خان کو چیلنج، انتہائی سخت الفاظ کا استعمال،سنگین دعویٰ کردیا

datetime 26  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نوشہرہ (آئی این پی )جمعیت علما ء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ الزامات کی سیاست چھوڑ دیں اور ہمارا منہ نہ کھلوائیں ورنہ عمران خان کو گلی گلی شہر شہر داخل ہونے نہیں دیں گے، میں اپنے، اپنے باپ اور دادا کے کردار پر عمران خان ، اس کے باپ اوراس کے داد کے کردار پر عمران خان کو مناظرہ کا چیلنج دیتاہوں ، عمران خان کی داستانیں امریکہ سے لیکر پاکستان تک ہم سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں ، پاکستان میں روز بروزسیاست اتنی غیر سنجیدہ ہوتی جارہی ہے کہ اپنے مطالبات کو منوانے کیلئے ناچ گانوں اور گالی گلوچ کا سہارا لیا جانے لگا ہے لیکن سیاسی نابالغوں کو یہ اندازہ نہیں کہ کسی بھی معاشرے میں تبدیلی ناچ گانوں اور گالی گلوچ سے نہیں آتی بلکہ تبدیلی کیلئے ایک خاص فکر اور نظریے اور پختہ عقیدے کی ضرورت ہوتی ہے، تحریک انصاف اپنی کارکردگی کی وجہ سے ملک بھر اور خصوصاً خیبرپختونخوا میں مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے لیکن جاتے جاتے اپنے اتحادی جماعت اسلامی کو بھی لے ڈوبے گی۔ وہ پیر کو نوشہرہ کلاں خاتو خیل فٹ بال اسٹیڈیم میں منعقدہ مفتی محمود کانفرنس کے موقع پر جلسہ عام اور ڈاگ اسماعیل خیل میں شاہد منصور خٹک، وزیر علی خٹک مولانا فضل احمد خٹک عباس خیل کی جے یوائی ف میں شمولیت کے موقع پر اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پر صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان، صوبائی جنرل سیکرٹری شجاع الملک، صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالجلیل جان، ضلعی امیر مفتی محمدسجاد، قاری عمرعلی، سابق ایم پی اے مولانا امانت شاہ اور ضلع کونسل نوشہرہ کے رکن ظہوراحمدکاکاخیل نے بھی خطاب کیا۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ نوشہرہ تو دور کنار جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق کے آبائی حلقہ انتخاب دیر میں بھی شکست سے دوچار ہوں گے پاکستان سمیت افغانستان اور پوری مسلم دنیا میں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے برما اور شام میں مسلمانوں کی نسل کشی ہورہی ہے اور وہاں گلی کوچے لاشوں سے بھر گئے اور خون کی ندیاں بہہ رہی ہے لیکن امت مسلمہ امریکہ کی ناراضگی نہ مولنے کی خاطر ٹھس سے مس نہیں ہورہی جمعیت علماء اسلام ایک سوچ فکر، عقیدے اور نظریے کانام ہے جس نے حضرت شیخ الہند سے لے کر مفتی محمود تک قوم مذہبی سیاسی اور اقتصادی آبیاری کی ہے انھوں نے کہا کہ پاکستانی قوم یہود اور مغربی ایجنڈے پر کام کرنے والوں کے دھوکے میں مزید آنے والے نہیں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مجھ پر الزامات لگانے والا عمران خان پہلے اپنی گریبان جھانکے اور صرف بھڑکے مارنے کی بجائے میرے ساتھ پشت درپشت اپنے تاریخ اور کردار کا مقابلہ کریں دوسروں پر کیچڑ اچھالنے والے کو خود اندازہ لگ جائے گا کہ علماء دیوبند کے پیروکار کی تاریخ وکردار فضاء میں خوشبو بکھیر دے گی اور عمران خان کا کردار اور تاریخ فضاء میں گندگی اور غلاظت بکھیر دے گا۔

انھوں نے کہا کہ عمران خان کا کردارکی داستانیں امریکہ سے لیکر ڈی چوک تک کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اور جو غلاظت اور جنسی تعفن اس نے ڈی چوک میں پھیلا رکھا تھا۔ اس کی بد بو اب تک ارہی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت ایک طرف کرپشن کے خاتمے کی باتیں کررہی ہے دوسری طرف پی ٹی ائی کی صوبائی حکومت نے کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑ دئیے ہیں کتنی افسوس اور شرم کی بات ہے کہ صوبے کے سب سے بڑے اقتصادی اور مالیاتی ادارے خیبربینک کے ایم ڈی نے خود بینک آف خیبرمیں کرپشن کاالزام لگایا اور خود حکمرانوں نے اس ادارت کو بدنام کیا اور جب انکوائری کی بات کی گئی تو انکوائری اس شخص سپرد کردی گئی جسے عمران خان اور پرویز خٹک نے کرپشن کے الزام میں حکومت سے باہر نکال دیاتھا۔

انھوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کیس میں پی ٹی آئی کبھی سپریم کورٹ کی طرف دوڑتی ہے تو کبھی اس کا فیصلہ کرنے کیلئے پارلیمنٹ کا سہارا لیتی ہے اور اب عمران خان سیاسی بلیک میلنگ پر اترآیاہے اور پانامہ لیکس کیس میں سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنے کیلئے پھر سے سڑکوں پر نکلنے کی دھمکیاں دے رہا ہے لیکن قوم آئینی جمہوری ادارے اور رائے عامہ کو ان کے حقائق کا پتہ چل چکاہے انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان سے اپنی پارٹی کے کارکنان اور خیبرپختونخوا کے عوام مایوس ہوگئے ہیں کیونکہ چار ماہ تک اسلام آباد میں جو جنسی الودگی پھیلائی گئی تھی اس سے پاکستان کی تشخص کوعالمی سطح پر بدنام کردیاتھا اور اسلام آباد کی چوکوں پر مغربی تہذیب اور ایجنڈے کے مطابق غیرتمند قوم کی ماؤں ، بیٹیوں اور بہنوں کے سروں سے دوپٹے نوچے گئے تھے لیکن جمعیت علماء اسلام کے کارکنان عمران خان کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اس ملک پر مزید یہود اور مغربی سیاست نہ چلے گی اور نہ چلنے دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں عمران خان کو ذلت اور رسوائی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔

اور اس کوتاریخ ساز شکست ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ تحر یک انصا ف نے احتساب کمیشن بنائے اور جب خود ان کے گر فت مین ائے۔ تو احتساب کمیشن کے قانون میں اتنی ترامیم کرلی کہ اس قانون کو بالکل غیر موثر کردیا۔ اس ملک پر اب مذید یہود، ہنود نصریٰ کا ایجنڈ ا چلنے نہیں دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے ان ایجنٹوں کی نشاندہی کرلی ہے۔ ہم پر قوم پر واضح کردیا یہ کون لوگ ہیں جو پاکستان میں مغربی ، اوریہودی ایجنڈے پر کام کرتے ہیں۔ پیسہ کی بنیاد پر مذیدسیاست کرنے نہیں دیں گے۔ امریکہ اور یہود پاکستان میں پیسہ آئے گا اور پاکستان کے گلی گلی کوچوں میں پہلے گا۔ اور مجھے چیلنج کیا کہ آپ کے پاس ایک مولوی بھی نہیں رہے گا۔ اس کوبھی ہم خرید لیں گے۔اور ہمیں اللہ تعالی نے کافرانہ قوتوں کی سازشیں پہلے سے بتا دی۔پیسے کی بنیاد پر حق کا راستہ رو ک رہے ہیں۔مگر ذلت و رسوائی ان ایجنٹوں کا مقدر ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کہتا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں چا ہیے وہ انسا نیت کا قتل عام کررہا ہو۔ ہم کہتے ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں افغا نستا ن میں کو ئی اگرامر یکہ کے خلا ف جنگ لڑ رہا ہو تو امریکہ اسے دہشت گرد کہتا ہے اور امت مسلہ پاکستانی حکومت بھی اسے دہشت گر د کہتی ہے۔بعدازاں مولانا فضل الرحمن ڈاگ اسماعیل خیل گئے۔

اور حجرہ عباس خیل میں شاہد منصور خٹک اور اس کے قبیلے اور خاندان نے پی ٹی ائی سے مستعفی ہوکر جے یوائی ف میں شمولیت کااعلان کیا اور اس موقع پر شاہد منصور خٹک نے عمران خان کو یہودی ایجنٹ قرارددیا۔ اور پی ٹی ائی کی صوبائی حکومت پر موروثی سیاست، اقرابا پروری اور کرپشن کے الزمات لگائے۔ اور کہا کہ ان ہی وجوہا ت کی بناپر وہ جے یوائی ف میں شامل ہوئے ۔ مولانا فضل الرحمن نے قوم عباس خیل کاپارٹی میں خیر مقدم کیا اور کہا کہ اسے حقیقی تبدیلیوں کی ہوائیں چلنے لگی ہے اگر جے یوائی اسمبلوں میں نہ ہوتی تو حقوق نسواں بل حلال فوڈ بل شریعت سے متصاد پاس ہوجاتا ہے۔ خیبرپختونخوا میں بھی حقوق نسواں بل پاس ہوتا اس لیے ہم نے اس کو چیلنج کیا اور اسلامی نظریاتی کونسل نے بھی ہماری تائید کی اور ہم نے ا سمیں ترامیم منظور کرائی اور شریعت سے متصاد قانون ہذف کردیا۔ اور یہی ہماری کامیابی ہے اور اس لیے ہیں قومی اور صوبائی اور سینٹ میں نشستیں حاصل کرنے کی ضرورت ہے اس لیے عوام جے یوائی میں علماء حق کاساتھ دیں اس موقع پر مولانا نے نئے شامل ہونے والوں کو جے یوائی ف کی ٹوپیاں پہنائی۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…