کوہاٹ(آئی این پی)جمعیت علمااسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے بڑے بڑے لوگوں نے عمران خان کے یہودی لابی اور مغربی تہذیب کا ایجنٹ ہونے کا اعتراف کیا ، خیبر پختونخوا میں پشتون بیلٹ میں مذہب کی جڑیں گہری ہیں اور ان جڑوں کو اکھاڑنے کیلئے عمران خان کو صوبے پر مسلط کیا گیا ، عام انتخابات کے بعد تحریک انصاف کی طرف سے کچھ بڑے بڑے لوگ مجھے آمادہ کرنے آئے کہ تحریک انصاف سے صلح کر لوں،پی ٹی آئی کے وفد سے میری تین ملاقاتیں ہوئیں مگر میں آمادہ نہیں ہوا اور میں نے کہا کہ میری کسی سے ذاتی لڑائی نہیں مگر جس بات پر عمران خان سے اختلاف کیا اس پر قائم ہوں اور عقیدے اور نظریے پر کوئی مصالحت نہیں ہو سکتی میں لڑوں گا ۔
اتوار کو کوہاٹ میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ماضی کے رازوں سے پردہ اٹھا دیا اور کہاکہ عام انتخابات کے بعد تحریک انصاف کی طرف سے کچھ بڑے بڑے لوگ مجھے آمادہ کرنے آئے کہ تحریک انصاف سے صلح کر لوں ۔ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے وفد سے میری تین ملاقاتیں ہوئیں مگر میں آمادہ نہیں ہوا اور میں نے کہا کہ میری کسی سے ذاتی لڑائی نہیں مگر جس بات پر عمران خان سے اختلاف کیا اس پر قائم ہوں اور عقیدے اور نظریے پر کوئی مصالحت نہیں ہو سکتی میں لڑوں گا ۔انکا مزید کہنا تھا کہ وفد میں موجود لوگوں نے مجھے کہا کہ آپ نے تو چیپٹر ہی کلوز کر دیا اور ہمارے ساتھ بات ہی نہیں کر رہے مگر ہم آپ سے 2تین باتیں کرنا چاہتے ہیں ۔مولانا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے مجھے کہا کہ ہم تین سالوں سے آپ کی تقاریر نوٹ کر رہے ہیں ، آپ عمران خان کو یہودی لابی کا ایجنٹ کہتے ہیں اور مغربی تہذیب کا نمائندہ قرار دیتے ہیں ۔
مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں نے اعتراف کیا کہ آپ عمران خان کے بارے میں یہ دونوں باتیں بلکل درست کہتے ہیں اور ہم اس کی تصدیق کرتے ہیں ۔فضل الرحمان نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں پشتون بیلٹ میں مذہب کی جڑیں گہری ہیں اور ان جڑوں کو اکھاڑنے کیلئے عمران خان کو صوبے پر مسلط کیا گیا۔مولانا فضل الرحمان نے مزید انکشاف کیا کہ تحریک انصاف کے لوگوں نے مجھ سے کہا کہ آپکو پتہ ہے بین الاقوامی احتساب یہودیوں کے ہاتھ میں ہے اور اب یہاں پیسہ آئے گا جو ایک ایک مولوی اور مسجد تک جائے گا تو دیکھنا کہ آپکے ساتھ ایک مولوی بھی نہیں ہو گا اور آپ تنہا رہ جائیں گے ۔انہوں نے چیلنج کیا اور مجھے للکارا کہ صوبے میں پیسے کا سیلاب آئے گا اور تم اس کے آگے ٹھہر نہیں سکو گے ۔مولانا کا کہنا تھا کہ انکو جواب دیتے ہوئے میں نے کہا کہ ہم جانیں اور آپکا پیسہ جانے ۔ آج ہم نے اس ایجنڈے کو ناکام بنا دیا ہے ۔کیا میں ان لوگوں سے ڈروں جن کی زبان صبح کو کچھ اور اور رات کو کچھ اور ہوتی ہے ۔