لاہور(آئی این پی) حکومت پنجاب کو ’’صفائی ٹیکس‘‘ لگانے کی تجویز دئیے جانے کا انکشاف ہوا ہے،تجویز میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی اداروں کی مالی معاونت کیلئے ،شہری آبادی پر’’صفائی ٹیکس‘‘ لگایا جائے تاکہ میٹروپولیٹن اور ڈویژنل سطح کی بلدیہ عظمیٰ میں نئے آنے والے چیئرمین، وائس چیئرمین،کونسلرزکی آنیوں،جانیوں‘‘، چائے پانی کا بہتر انتظام ہو سکے۔
محکمہ لوکل گورنمنٹ سے وابستہ سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پہلے مرحلے میں پنجاب کے 20بڑے اضلاع کے تجارتی مراکز اور پانچ مرلہ سے بڑے گھروں پر’’صفائی ٹیکس‘‘ لاگو ہوگا جس کے انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں، لاہور، فیصل آباد،گوجرانوالہ،گجرات،ملتان سمیت بیس اضلاع میں شہری آبادی سے فی گھر 250 روپے وصول کئے جائینگے۔ یاد رہے کہ صفائی کا کام ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کے سپردہے جنہوں نے اپنا کام حکومت سے قرضہ لیکر کام شروع کیا جب یہ قرضے اربوں روپے تک پہنچ گئے ہیں تو انہیں اس بوجھ سے نجات دلانے کیلئے حکومت نے یہ قرضے ان کمپنیوں کی ملی بھگت سے عوام کی جیب سے وصول کرنے کا پلان بنالیا ہے۔