کوئٹہ (آئی این پی )بلوچستان کے ضلع آواران میں ڈی پی او اور اسسٹنٹ کمشنر کے قافلے پر حملہ آوروں کی فائرنگ کے نتیجے میں 3سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تاہم ڈی پی اور اسسٹنٹ کمشنر حملے میں محفوظ رہے ،وزیراعلیٰ بلوچستان اور وزیر داخلہ بلوچستان نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمی اہلکاروں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایات جاری کردی۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اور اسسٹنٹ کمشنر آواران کے علاقے جھاؤ میں جارہے تھے کہ مسلح حملہ آوروں نے اندھادھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں قافلے میں شامل 5اہلکار زخمی ہوگئے جن میں3پولیس جبکہ 2لیویز اہلکار شامل ہیں ،زخمیوں میں ایک پولیس اور ایک لیویز اہلکار کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے ،سیکورٹی فورسز کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور فرارہونے میں کامیاب ہوگئے زخمیوں کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہسپتال پہنچادیاگیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے تحقیقات شروع کردی ۔دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے آواران میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اور اسسٹنٹ کمشنر کے قافلے پر حملے اور سیکورٹی اہلکاروں کے زخمی ہونے پر افسوس کااظہار کیا۔انہوں نے واقعہ سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے اس میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ سیکورٹی اہلکاروں پر حملے میں ملوث عناصر کو کیفر کردارتک پہنچایاجائیگا۔دریں اثناء وزیر داخلہ بلوچستان میر سرفرازبگٹی نے آواران واقعہ سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے اس میں زخمی اہلکاروں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایات جاری کردی ہے ۔