اسلام آباد(آئی این پی)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی شیخ رشید احمد نے پاکستان تحریک انصاف سے راہیں جداکرنے کا عندیہ دیدیا اورپانامہ لیکس سکینڈل کی تحقیقات کے لئے مجوزہ جوڈیشل کمیشن کے بائیکاٹ کے پی ٹی آئی کے موقف سے انحراف کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر سپریم کورٹ نے پانامہ کیس پرتحقیقاتی کمیشن بنایا تو میں عمران خان کے ساتھ مل کر کمیشن کا بائیکاٹ نہیں کروں گا بلکہ پانامہ کیس آخری دم تک لڑوں گا،ایک وہ وقت تھا جب مجھے لگ رہا تھا کہ حکومت کی قربانی ہونے لگی ہے مگر بکرا ہی لیٹ گیا اور قصائی نے خود قربانی سے دریغ کیا بلکہ قصائی نے خود بیچ میں پڑ کر معاملات کو طے کیا‘ میں دعا کر رہا تھا کہ عمران خان گرفتار ہو جائے تاکہ وہ حقیقی ہیرو بن جائے ‘ تحریک انصاف کو اندازہ ہی نہیں ہے کہ 2نومبر کو بنی گالا سے عمران خان کے باہر نہ نکلنے پر کتنا بڑا نقصان ہوا ہے ‘ تحریک انصاف کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے ‘ ابھی پانامہ کا معاملہ زندہ ہے اور کوئی چیف جسٹس (ن) لیگ کے ساتھ نہیں ہے ‘ خواہش ہے سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے۔
وہ جمعہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی کے سپیکر مکمل طور پر جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ خواہش ہے سپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے۔ ایاز صادق کسی کے خلاف کچھ چلنے نہیں دیتے۔ شائد عدم اعتماد کی تحریک سے سپیکر کا ضمیرجاگ جائے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ابھی پانامہ کا معاملہ زندہ ہے اور کوئی چیف جسٹس (ن) لیگ کے ساتھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کے بنچوں سے آصف زرداری کی واپسی کا سناہے اس کی واپسی 22 دسمبر کو ہو رہی ہے۔
شیخ رشید نے کہاکہ عمران خان کے 2 نومبر کو احتجاجی تحریک میں نہ آنے کا نقصان پی ٹی آئی کو ہوا۔ عمران خان کی سوچ سے بھی زیادہ تحریک انصاف کو سیاسی نقصان ہوا ہے۔ میں دعا کر رہا تھا کہ عمران خان گرفتار ہو جائیں ۔ میں نے عمران خان کو بھی کہا آپ نے باہر نہ نکل کر اچھا نہیں کیا کیونکہ اس سے تحریک انصاف کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہاکہ میں نامور وکیلوں سے زیادہ اچھا کیس لڑ رہا ہوں اور نواز شریف سے سیاسی لڑائی جاری رکھوں گا ‘ شیخ رشید نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پانامہ کیس پر کمیشن بنایا تو عمران خان کے ساتھ مل کر کمیشن کا بائیکاٹ نہیں کروں گا بلکہ پانامہ کیس آخری دم تک لڑوں گا۔