اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

تحریک انصاف دو گروپوں میں تقسیم ،اہم رہنماؤں میں ٹھن گئی

datetime 13  دسمبر‬‮  2016 |

اسلام آباد (آئی این پی)تحریک انصاف کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں پارلیمنٹ کا بائیکاٹ ختم کرنے کے ایشو پر قائدین دو گروپوں میں بٹے رہے ، پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی ، شفقت محمود اور پنجاب سے تعلق رکھنے والے بعض دیگر بائیکاٹ ختم کرنے کے حق میں پیش پیش رہے جب کہ جہانگیر خان ترین اور کے پی سے تعلق رکھنے والے اکثر قائدین نے پارلیمنٹ میں جانے کے فیصلے کی کھل کر مخالفت کی ، اجلاس میں شکست کے حامی قائدین نے مسلسل غیر حاضری سے نااہلی کے خطرے سمیت 24 ویں آئینی ترمیم کا راستہ روکنے کے لئے پارلیمنٹ میں موجودگی ضروری قرار دی ، ذرائع کے مطابق اجلاس میں یہ امر بھی زیر غور آیا کہ اگر مسلسل غیر حاضری سے پی ٹی آئی کے ارکان کی رکنیت ختم ہو گئی تو حکومت مرحلہ وار ضمنی انتخابات کرا کر زیادہ مضبوط پوزیشن میں آجائے گی ، شاہ محمود قریشی کا موقف تھا کہ پارٹی پارلیمنٹ میں جا کر زیادہ مضبوطی سے اپنا موقف عوام کے سامنے رکھ سکتی ہے ۔

اور آئندہ عام انتخابات تک پی ٹی آئی کے پارلیمانی حیثیت اور اس کی کارکردگی ووٹ بنک میں اضافہ کا باعث بنے گی ۔ جب کہ جہانگیر ترین اور ان کے ہمنوا قائدین کا موقف تھا کہ پارلیمنٹ میں دوبارہ جانے سے جگ ہنسائی ہو گی اور عوام ایسے پارٹی اور پارٹی لیڈر کا ایک نیا یوٹرن قرار دیں گے ۔ جس سے عوام میں پارٹی کی ساکھ مزید متاثر ہو گی ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں جب بحث طول پکڑ گئی تو عمران خان نے فیصلہ کن رائے دی کہ بائیکاٹ ختم کرنے اور قومی اسمبلی اور سینٹ کے آئندہ اجلاسوں میں شرکت کا فیصلہ درست ہو گا جس کے بعد کسی رکن نے اس فیصلے بارے مزید مخالفت نہ کی ۔ ۔۔۔(م د +ع ع )

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…