اتوار‬‮ ، 07 دسمبر‬‮ 2025 

پانامہ کیس میں اہم پیشرفت ، وزیراعظم کی تقریر پر چیف جسٹس نےقصہ ہی ختم کر دیا

datetime 7  دسمبر‬‮  2016 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس سے متعلق درخواستوں کی سماعت جاری ہے۔عدالت عظمی نے کہا ہے کہ دستاویزات کا جائرہ لینے کیلئے کمیشن تشکیل دیا جاسکتاہےاسی لیے تمام آپشن کھلے رکھے ہیں ۔نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے پاناما لیکس کیس کی سماعت کی جس میں ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس آصف کھوسہ نے استفسار کیا کہ کیا دونوں فریق آف شور کمپنیوں کے دستاویزات والے نکتے پر اپنا کیس لڑ رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ثبوت اور شواہد ریکارڈ کرنا ہمارا کام نہیں ہے ۔جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ دستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے کمیشن بنانا پڑ سکتا ہے ،کمیشن بنانے کے لیے تمام آپشن کھلے ہیں ۔
جبکہ سپریم کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ سلمان بٹ اپنے موکل وزیراعظم کے دفاع کیلئے خطرناک دلائل دے رہے ہیں۔پانا ما کیس کے دوران وزیرا عظم کے وکیل سلمان بٹ نے اپنے دلائل میں کہا کہ پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ دبئی مل کے واجبات 36ملین درہم تھے جبکہ نعیم بخاری نے کہا کہ بجلی کے واجبات 2ملین ہیں ، بجلی کے واجبات قسطوں میں ادا کیے ۔
جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پوچھا کہ اقساط میں رقم کس نے ادا کی تو وکیل سلمان بٹ نے بتایا کہ رقم طارق شفیع نے ادا کی جس پر عدالت نے مزید کہا کہ اگر مل خسارے میں تھی تو واجبات کیسے ادا کیے تو سلمان بٹ نے موقف اپنایا کہ 40سال پرانا ریکارڈ ہے کہاں سے لائیں ، دبئی کے بینک 5سال سے پرانا ریکارڈ نہیں رکھے ۔
1999ءکے مارشل لاءکے بعد ہماری کمپنیوں کا ریکارڈ سیل کر کے قبضے میں لے لیا گیا تو عدالت نے ریمارکس دیے کہ سلمان بٹ اپنے موکل وزیرا عظم کے دفاع کیلئے خطرناک دلائل دے رہے ہیں ۔”آپ کا یہ موقف آپکے لیے خطرنا ک ثابت ہو سکتا ہے “۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس بچانے کے لیے کمپنی دستاویزات لے کر آتی ہیں ، اصل اور ادا شدہ ٹیکس میں فرق ہو تا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشکل بات یہ ہے کہ وزیر اعظم نے اپنی کسی بھی تقریر کے دوران قطری شہزادے کے خط کا ذکر نہیں کیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…