اسلام آباد (این این آئی)سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان کی بغیر چھٹی کی درخواست کے مسلسل چالیس روز غیر حاضری کے بعد معاملہ قواعد کے مطابق ایوان میں لیکر جاؤنگا، ماضی میں گالیاں کھا کر بھی تحمل کا مظاہرہ کیا اب بھی کروں گا، میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے،پارلیمانی رپورٹرز پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے رہنمائی کریں ،قومی اسمبلی میں کورم پورا کرنا حکومت ،سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے،کورم کی شرط ختم کرنے حق میں نہیں ،ہمیشہ حکومت سے زیادہ اپوزیشن کو وقت دیتا ہوں،شیخ رشید مجھے چیمبر میں گلے لگا کر ملتے ہیں ،لیکن چینلز پر اپوزیشن کی ذمہ داری ادا کرتے ہیں،کوئی مجھے سپیکر نہیں مانتا تواس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، میڈیا کو پیمرا میں جانے سے پہلے خود احتسابی کرنی چاہئے۔پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن اور پپس کے زیر اہتمام نیشنل پارلیمانی رپورٹرز ورکشاپ کے شرکاء سے پارلیمنٹ ہاؤس میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان کی بغیر چھٹی کی درخواست کے مسلسل چالیس روز غیر حاضری کے بعد معاملہ قواعد کے مطابق ایوان میں لیکر جاؤں گا، انہوں نے کہا کہ ماضی میں گالیاں کھا کر بھی تحمل کا مظاہرہ کیا اب بھی کروں گا، انہوں نے کہا کہ ہمارے قواعد میں پورے ہاؤس پر مشتمل کمیٹی اور پبلک پٹیشن شامل نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ اگر پورے ایوان کو کمیٹی بنا دیں تو قائمہ کمیٹیوں کی افادیت ختم ہوجائیگی،انہوں نے کہا کہ اجلاس میں نہ آنیوالے ارکان کو اس دن کی کوئی ادائیگی نہ کرنے کا معاملہ پر ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں غور کرینگے،انہوں نے کہا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے،یورپین یونین کے پراجیکٹ آئی پی 4 میں میڈیا تربیت اور باہمی روابط پر خصوصی توجہ دی گئی ہے،سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیاں کور کرنیوالے صحافیوں کے وفود کا تبادلہ کیا جائیگا،پارلیمانی رپورٹرز پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے رہنمائی کریں ،انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں کورم پورا کرنا حکومت اور سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے،کورم کی شرط ختم کرنے حق میں نہیں ہوں، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت ابھی اس سطح ہر نہیں پہنچی کہ کورم کی شرط ختم کردی جائے ، انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ کے کہنے پر پیپلزپارٹی کے ارکان اجلاس میں پہنچ جاتے ہیں، انہوں نے کہاکہ میں ہمیشہ حکومت سے زیادہ اپوزیشن کو وقت دیتاہوں اورتمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے ارکان کو بلاامتیاز بات کا موقع فراہم کرتا ہوں ، سردار ایاز صادق نے کہا کہ اگر بلوچستان کا کوئی رکن بولنا نہ چاہے تو انہیں مجبور نہیں کرسکتا ، انہوں نے کہا کہ ہماراایک رکن ایسا ہے جو وزیراعظم ، اپوزیشن لیڈر اور سب جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں سے پہلے بات کرنا چاہتا ہے، انہوں نے کہا کہ شیخ رشید مجھے چیمبر میں گلے لگا کر ملتے ہیں لیکن جب وہ چینلز پر ہوتے ہیں تو اپوزیشن کرنے کی ذمہ داری ادا کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں آئینی سپیکر ہوں اور مجھے قومی اسمبلی نے منتخب کیا،اگر کوئی مجھے سپیکر نہیں مانتا تواس سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا ، انہوں نے کہا کہ میں نے ریفرنسز پر متعلقہ دستاویزات دیکھنے کے بعد انہیں الیکشن کمیشن بھجوانے کا فیصلہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کو پیمرا میں جانے سے پہلے خود احتسابی کرنی چاہئے۔