پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

وزیر اعلی شہباز شریف کا صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور عملے کی حاضری یقینی بنانے کا حکم

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے آج بغیر پروگرام اور بغیر کسی پیشگی اطلاع ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ساہیوال کا اچانک دورہ کیا۔وزیراعلیٰ ہسپتال کے مختلف وارڈز میں گئے اور وہاں زیر علاج مریضوں کی خیریت دریافت کی اوران سے ہسپتال میں دی جانے والی طبی سہولتو ں کے بارے میں دریافت کیا۔وزیراعلیٰ نے ایم ایس کا آفس ہسپتال سے دور قائم کرنے پر انتظامیہ کی سخت سرزنش کی اورہسپتال سے دور ایم ایس آفس کے قیام پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

وزیراعلیٰ نے اس موقع پرگفتگو کرتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ سے استفسار کیا کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ مریضوں کی آواز آپ کے کانوں تک نہ پہنچ پائے اورکوئی مریض اپنے مسئلے کے حل کیلئے آپ سے رابطہ نہ کرسکے،یہ کسی طورپر بھی درست نہیں۔ جب تک ڈاکٹر بہترین انسانی رویے نہیں اپنائیں گے، صحت کے شعبہ میں مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوسکتے ۔میں یہ عذر ماننے کو ہرگز تیار نہیں کہ تعمیر و مرمت کے باعث ایم ایس آفس کو شفٹ کیاگیاہے ۔وزیراعلیٰ نے ایم ایس آفس کو فوری طورپر ہسپتال کے اندر منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایم ایس آفس کے دور ہونے کا کوئی جواز نہیں ۔وزیر اعلی نے ہسپتال کے تعمیر و مرمت کے کام کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں ڈاکٹروں اورعملے کی حاضر ی کے رجسٹر کو چیک کیا اورغیر حاضر ڈاکٹروں اورعملے کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر ساہیوال ڈویژن کو حاضری رجسٹرکی جانچ پڑتال کر کے تین روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی اورکہا کہ ہسپتال میں ڈاکٹروں اور عملے کی حاضری کو چیک کرنا انتظامی افسران کی بھی ذمہ داری ہے ۔وزیر اعلی نے جب حاضری رجسٹر چیک کیا تو ایک سپیشلسٹ ڈاکٹر گزشتہ 29 روز سے غیر حاضر پایا گیا جس پر وزیر اعلی برہم ہوئے اور اس کا سخت نوٹس لیتے ہوئے غیر حاضر ڈاکٹروں اور عملے کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کا حکم دیا۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے کہا کہ اگر ہسپتال میں سپیشلسٹ اور سینئرپروفیسر ہی حاضر نہیں ہو ں گے تو مریضوں کو علاج معالجے کی جدید اور معیاری سہولتیں کیسے میسر آئیں گی؟۔ تنخواہ لیکر غیر حاضر رہنے والے ڈاکٹراپنے ضمیر اور دکھی انسانیت کو کیا جواب دیں گے؟

۔وزیر اعلی نے صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی حاضری کو یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ غیر حاضر ڈاکٹروں اور عملے کے خلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے کیونکہ ڈاکٹر ایک مقدس پیشے سے وابستہ ہیں اور انسانی زندگیاں بچانا ان کافرض ہے۔لہذا ڈاکٹروں اور ہسپتال کے دیگر متعلقہ عملے کی غیر حاضری برداشت نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کو دکھی انسانیت کے لئے مسیحا کا کردارادا کرنا ہے اوراپنے فرائض خلق خدا کی خدمت کے جذبے سے سرشار ہوکر سرانجام دینا ہے ۔وزیراعلیٰ نے مریضوں سے پیسے لے کر سی ٹی سکین باہر سے کرانے کا سخت نوٹس لیا اور ہسپتال انتظامیہ کوتنبیہ کی کہ میں آئندہ ایسی شکایت برداشت نہیں کروں گا۔وزیر اعلی نے ہسپتال کیلئے فوری طورپر سی ٹی سکین مشین مہیا کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہاکہ سی ٹی سکین کیلئے غریب مریض سے پیسے لینا جرم ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ضلع کی سطح پر ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینیں فراہم کرنے کافیصلہ کیا ہے اورضلعی ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینوں کی فراہمی سے مریضوں کو مقامی سطح پر سی ٹی سکین کی سہولت دستیاب ہوگی۔وزیراعلیٰ نے پارکنگ کیلئے مریضوں کے لواحقین سے پیسے لینے کی شکایت کا بھی نوٹس لیااورمعاملے کی انکوائری اور ہسپتال کی سکیورٹی مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں موجود انتظامی افسران اورڈاکٹروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صحت کے شعبہ میں بہترین خدمات کی فراہمی ضلعی اورڈویژنل حکام کی ذمہ داری ہے اورانہیں ذمہ داری ہر صورت نبھانا ہے ۔افسران پوری طرح ہسپتالوں کی نگرانی کریں تو شاید مجھے اس طرح ہسپتالوں کے دورے نہ کرنے پڑیں۔ضلعی اورڈویژنل حکام شعبہ صحت کو اولین ترجیحات میں شامل کریں ۔انہوں نے کہا کہ اب ہم نے ایسا نظام وضع کردیا ہے کہ ہر ضلعی ہسپتال کی معلومات میرے پاس پہنچیں گی۔

وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں مریضوں اوران کے لواحقین سے ہسپتال میں طبی سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا جس پر انہوں نے وزیر اعلی کو بتایا کہ ہسپتال میں علاج معالجہ کی صورتحال بہتر ہوئی ہے اور ہسپتال میں ادویات بھی مل رہی ہیں ۔ ہسپتال کے دورے کے دوران وزیر اعلی نے مختلف وارڈز میں مریضوں اوران کے لواحقین سے فردا فردا ملاقات کی اور علاج معالجے کی سہولتوں کے بارے دریافت کیا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…