لال مسجد آپریشن کی ذمہ دار ریاست نہیں بلکہ پرویزمشرف اور کچھ دیگرشخصیات ہیں،شہداءفاؤنڈیشن نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا

29  ‬‮نومبر‬‮  2016

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ میں زیرسماعت لال مسجد آپریشن کیس میں عدالت عظمیٰ کے 2 اکتوبر 2007کے فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق وفاقی حکومت کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ پرشہداءفاؤنڈیشن نے جواب جمع کرا دیا۔جس میں کہا گیا ہے کہ ”لال مسجد آپریشن کی ذمہ دار ریاست یا کوئی ریاستی ادارہ نہیں بلکہ پرویزمشرف اور کچھ دیگرشخصیات ہیں،لہٰذا سپریم کورٹ لال مسجد آپریشن سے متعلق سیل دستاویزات کو عام کرے،وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے 2 اکتوبر 2007کے فیصلے پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا

وفاقی حکومت نے عدالت عظمیٰ کے 2 اکتوبر 2007کے فیصلے کی روشنی میں جامعہ حفصہ کی پرانی جگہ تعمیر کے بجائے ماورائے عدالت خطیب لال مسجد مولانا عبدالعزیز کے ساتھ ایچ الیون میں بیس کنال پلاٹ کے بدلے جامعہ حفصہ کی پرانی جگہ تعمیر سے دستبرداری کا معاہدہ کرلیا۔مولانا عبدالعزیز اپنے معاہدے پر قائم ہیں لیکن مقدمے کے دیگر تمام فریق سپریم کورٹ کے 2 اکتوبر 2007کے فیصلے کی روشنی میں جامعہ حفصہ کی پرانی جگہ دوبارہ تعمیر چاہتے ہیں لہٰذا سپریم کورٹ وفاقی حکومت اور مولانا عبدالعزیز و ان کی اہلیہ ام حسان کے درمیان ماورائے عدالت طے پانے والے معاہدے کو نظر انداز کردے۔

وفاقی حکومت نے عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی روشنی میں آج تک جامعہ حفصہ کے اخراجات ادا نہیں کئے اور نہ ہی لال مسجد آپریشن کے دوران زخمی ہونے والے طالب علم محمد یاسر کا بیرون ملک علاج کروایا گیا،علاج نہ ہونے کی وجہ سے محمد یاسر 2014ءمیں انتقال کرچکا ہے“۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…