اتوار‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’الوداع‘‘جنرل راحیل شریف پاک فوج میں آج اپنے آخری دن کیا کر رہے ہیں؟

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا ہے کہ 3 سال تک دنیا کی سب سے زیادہ جری فوج کی کمان سنبھالنا ان کے لیے فخر کی بات تھی۔پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں الوداعی کور کمانڈر کانفرنس کی صدارت کی۔
اس موقع پر نئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، کور کمانڈرز اور پرنسپل اسٹاف آفیسرز بھی موجود تھے۔کانفرنس کے دوران کور کمانڈرز نے جنرل راحیل شریف کو ان کی قائدانہ صلاحیتوں پر خراج تحسین پیش کیا اور ملک کے لیے ان کی خدمات کو سراہا۔جنرل راحیل شریف نے جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرمی چیف کے عہدے پر تعیناتی اور ترقی پر مبارکبار دی۔
انھوں نے اپنی مدت ملازمت کے دوران تعاون کرنے پر کور کمانڈرز کو بھی سراہا اور کہا کہ ان کی معاونت کے بغیر اس عرصے کے دوران کامیابیوں کا حصول ممکن نہیں تھا۔جنرل راحیل شریف 29 نومبر 2016 کو آرمی چیف کے عہدے سے ریٹائر ہورہے ہیں، ان کی جگہ جنرل قمر جاوید باجوہ پاک فوج کی کمان سنبھالیں گے۔
جنرل راحیل شریف نے ایک انتہائی پروفیشنل فوجی کے طور پر اپنے عہدے سے پورے وقار سے سبکدوشی کے ساتھ اپنے ادارے کا وقار بلند کیا، یہ کہا جاسکتا ہے کہ ہماری تاریخ میں ایسا کوئی دوسرا آرمی چیف نہیں گزرا ہوگا جس نے اس قدر عزت اور مقبولیت حاصل کی ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…