بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

65کی جنگ میں جنرل راحیل شریف کے بھائی شبیر شریف شہید کو ستارہ امتیاز سے کیوں نوازا گیا ؟

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (ایکسکلوژو رپورٹ )خاک اور خون میں میں اٹے قافلوں میں ہجرت کرکے آنے والے ہمارے بزرگوں کی میراث سرزمین پاکستان وہ زرخیز زمین ہے جہاں کی مائوں نے ایسے جانباز سپوت پیدا کئے جن کی مثال رہتی دنیاتک قائم و دائم رہے گی۔ خواہ وہ کوئی شعبہ ہو ، اسلامی جمہوریہ پاکستان کبھی بھی بنجر نہیں رہا ۔ اس دنیائے آب و گل میں جتنے بھی ممالک موجود ہیں پاکستان نے ان سب پر واضح کیا کہ ہم وہ قوم ہیں جسے اپنا وقار دنیا میں سب سے زیادہ عزیز ہے ۔ اور پھر جب بات ہو افواج پاکستان کی تو یہ بات دنیا مانتی ہے کہ وطن عزیز پر ہر آن قربان ہونے کیلئے تیار رہنے والے پاکستان کے سپوت دنیا کے بہترین سپاہی ہیں۔
پاکستان پر کئی بار دشمنوں نے بری نظر ڈالی، ہمیں نیچا دکھانے کی کوشش کی مگر سب پر اچھے سے واضح ہو گیاکہ ہم وہ لوہے کا چنا ہیں جو آسانی سے کسی کا تر نوالہ نہیں بن سکتے ۔ حریت اور آزادی سےپیا ر ہمیں ہمارے خون میں ملا ہے ۔ کئی سو برس ہمارے ساتھ رہنے والی اور اکھنڈ بھارت کا نعرہ جپنے والی ہندو قوم جسے آج بھی پاکستان ہضم نہیں ہو سکا، اس نے کئی بار پاکستان کی خود مختاری اور آزادی پر حملہ کرتے ہوئے ہماری پشت میں خنجر گھونپنے کی کوشش کی مگر شاید وہ جانتی نہیں تھی کہ افواج پاکستان ہر دم ہر آن چوکس رہتی ہیں ۔ اسی شیر دل فوج کے موجودہ سربراہ جنرل راحیل شریف کے بھائی شبیر شریف شہید کے نام سے سب واقف ہیں ،انہیں 1965ءکی پاک بھارت جنگ میں تیسرے بڑے فوجی اعزاز ستارہ جرات سے نوازا گیا۔شبیر شریف کو یہ فوجی اعزاز ایسے کارنامے پر ملا تھا جسے جان کر آپ بھی ان کی بہادری کی داد دیں گے ۔ہوا کچھ یوں کہ 1965میں لیفٹیننٹ شبیر شریف دشمن کے نرغے میں رہ جانے والی پاکستانی فوجی گاڑی کو دو جانباز ساتھیوں کے ہمراہ دشمن کی برستی ہوئی گولیوں سے نکال کر لے آئے ۔شبیر شریف کو اسی وجہ سے ستارہ جرات سے نوازا گیا ۔واضح رہے کہ انہیں شبیر شریف کو 71کی جنگ میں ان کی بے مثال شجاعت کی بنا پر پاکستان کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…