بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

فوج کو اقتدار پر قبضہ کرنے اورموجودہ آرمی چیف کو سیاست میں مداخلت پرکون مجبورکررہاہے؟سابق آرمی چیف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ کا دھماکہ خیز دعویٰ

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)سابق آرمی چیف جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ نے کہا ہے کہ آج کی فوج ماضی کی فوج سے بہتر ہے ،جو لوگ الیکشن کے ذریعے اقتدار میں نہیں آسکتے وہ فوج کو اقتدار پر قبضہ کرنے پر اکساتے ہیں ، ہم نے اپنے دور میں جمہوریت کو سیلیوٹ کیا ،موجودہ آرمی چیف کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ سیاست میں مداخلت کریں مگر وہ اپنی مدت مکمل کر کے چلے جائیں گے ، ہوسکتا ہے اگلے آرمی چیف کے لئے مدت کا دورانیہ چار سال کر دیا جائے ، ہماری حکومت کی سب سے بڑی خامی کرپشن ہے ، ہماری فوج دنیا کی بہترین فوج ہے ، جمہوری نظام جیسا بھی ہے اچھا یا برا اسے چلنا دیا جائے اور انتقال اقتدار کے لئے انتخابات ہونے چاہیءں، انتخابات سے قبل مردم شماری کاہونا بھی بہت ضروری ہے ، دھاندلی ختم کرنے کے لئے انتخابی عمل کو درست کرنا ہو گا اور مقامی سطح کے انتخابات کے نظام کو بھی ٹھیک کرنا ہو گا ،مشرف نے لوکل نظام حکومت کو گڈ مڈ کر دیا ہے ، مجھے اسلام کا نہ پتا ہوتا تو میں بھی

مشرف جیسا ہوتا، اگر اسلام پر عمل نہیں کرنا تو آئین کو بدل دیں ،پوزیشن اور عمران خان اب نوازشریف کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، حکومت اپنی پانچ سالہ معیاد پوری کرے گی،کشمیر اور ترکی کے حالات سے نوازشریف مضبوط ہوئے ہیں۔ وہ منگل کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور بھارت کے تعلقات کا خطرناک دور گزر گیا ہے ، بھارت نے امریکہ کی مدد سے افغانستان میں جاسوسی کا نیٹ ور ک بنایااور بھارت کی جاسوسی کا نشانہ پاکستان تھا،بھارت کو برطانوی اور فرانسیسی ایجنسیوں کی مدد بھی حاصل تھی ۔مرزا اسلم بیگ نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہوتا ہے ،امریکہ نے کہا افغانستان کو جنوبی ایشیا کا حصہ سمجھیں گے مگر طالبان نے روس کے بعد امریکہ کو بھی شکست دیدی ،امریکہ میں ظرف نہیں کہ وہ اپنی شکست قبول کر سکیں ، امریکہ ابھی بھی ناکام سازشیں کررہا ہے ، اب کی جانے والی سازشیں امریکہ کی مجبوری ہیں ، امریکہ نے نائن الیون کو بہانہ بنا کر افغانستان پر حملہ کیا ۔

انہوں نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی بھی امریکی ایجنڈے کا حصہ تھے ، طالبان کاموقف اب بھی بالکل واضح ہے ، وہ قابض فوجوں کی افغانستان سے واپسی چاہتے ہیں ، دنیا کی ہر طاقت افغان طالبان کے سامنے مجبور ہے اس لئے امریکی فوجوں اور نیٹو فورسز کو افغانستان سے جانا ہوگا ۔سابق آرمی چیف مرزا اسلم بیگ نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کی صورتحال کا موازنہ دلچسپ ہے ، دونوں ملکوں میں چا ر چار بار مارشل لاء لگا،ترک حکومت گرانے کے پیچھے امریکہ کے مقاصد جاننا ضروری ہیں ،امریکہ کو جمہوری تبدیلی بھی منظوری نہیں اورامریکہ کو ترکی میں سیاسی اسلام بھی قبول نہیں ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے مصر میں اسلامی جماعت کی حکومت کو گرایا اور امریکہ کو ترکی میں بھی بنگلہ دیش طرز کاسیکولر اسلام چاہیے کیونکہ بنگلہ دیش میں سیکولر حکومت ہے اور وہ دینی رہنماؤں کو مار رہی ہے،ترکی میں نظریاتی تبدیلی لانا امریکہ کا مقصد تھا ۔جنرل (ر) اسلم بیگ نے کہا کہ خلافت کا خاتمہ بھی پہلی جنگ عظیم کے بعد سازش تھی ، اس وقت ہمارے چار امام تھے اب چوبیس ہیں ، اب ہماری نظریاتی رہنمائی کی مرکزیت بکھر گئی ہے ، طیب اردگان نے بغاوت کو سنبھالا بڑی ہمت کی بات ہے ، ترکی کے عوام نے طیب اردگان کی آواز پر لبیک کہا ۔انہوں نے کہا کہ مغربی دنیا کو سیاسی اسلام نہیں بلکہ سیکولر نظام چاہیے ، پاکستان میں قسمت آزمانے والوں نے اپنی قسمت آزمائی کی جو الیکشن کے ذریعے نہیں آسکتے وہ فوج کو سول حکومت کے خلاف محاذ آرائی پر اکساتے ہیں

،آج کی فوج ماضی کی فو ج سے بہتر ہے ، میں نے آئین کے مطابق اپنی معیاد تک ذمہ داری نبھائی ، ہم نے اپنے دور میں جمہوریت کو سیلوٹ کیا ۔انہوں نے کہا کہ آئین میں سب سے اہم بات قومی نظریہ حیات ہے ،قائداعظم نے فرمایا تھا کہ پاکستان کا نظام جمہوری ہو گا،قرآن وسنت اور جمہوریت سے نظریہ حیات بنتا ہے ، آج صرف جمہوریت کی بات ہوتی ہے ، اسلام کی نہیں ۔ جنرل اسلم بیگ نے کہا کہ میں نے فوج کے جوانوں کے لئے ایک نصاب بنوایا تھا جو 2001تک رائج رہا مگر اس کے بعد جنرل مشرف نے یہ کہہ کر ختم کروا دیا کہ اس سے فوج میں شدت پسندی بڑھ رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز پر سول اور عسکری قیادت میں تلخیاں ہیں ، ہماری حکومتیں اپنی ذمہ داری نہیں نبھاتیں، فوج ایک مکمل پروفیشنل ادارہ ہے ، جمہوریت جن کا حق ہے ان کے پاس ہی رہنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے 1988میں فیصلہ کیا تھا کہ سیاست میں حصہ نہیں لیں گے ،موجودہ آرمی چیف کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ سیاست میں مداخلت کریں مگر وہ اپنی مدت مکمل کر کے چلے جائیں گے ، ہوسکتا ہے اگلے آرمی چیف کے لئے مدت کا دورانیہ چار سال کر دیا جائے ، ہماری حکومت کی سب سے بڑی خامی کرپشن ہے ، ہماری فوج دنیا کی بہترین فوج ہے ، جمہوری نظام جیسا بھی ہے اچھا یا برا اسے چلنا دیا جائے اور انتقال اقتدار کے لئے انتخابات ہونے چاہیءں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے قبل مردم شماری کاہونا بھی بہت ضروری ہے ، دھاندلی ختم کرنے کے لئے انتخابی عمل کو درست کرنا ہو گا اور مقامی سطح کے انتخابات کے نظام کو بھی ٹھیک کرنا ہو گا ،مشرف نے لوکل نظام حکومت کو گڈ مڈ کر دیا ہے ۔ اسلم بیگ نے کہا کہ جو نصاب تعلیم آئین میں کہا گیا تھا وہ بننا چاہیے ، میں چھ سال کا تھا جب مجھے مدرسے بھیجا گیا ، مجھے اسلام کا نہ پتا ہوتا تو میں بھی مشرف جیسا ہوتا، اگر اسلام پر عمل نہیں کرنا تو آئین کو بدل دیں ۔انہوں نے کہا کہ فوج کی مضبوطی اسی میں ہے کہ نظریہ حیات کا پتا ہو مگر افسوس کہ دشمن نے ہمارا ذہن بدل دیا ہے ۔جنرل اسلم بیگ نے کہا کہ ہم جمہوریت کی مضبوطی چاہتے ہیں ، 1990میں نوازشریف کو وزیراعظم میری مرضی سے نہیں بلکہ صدر مملکت نے اپنی مرضی سے بنایا تھا ، میں نے کبھی سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کی تھی ، اپوزیشن اور عمران خان اب نوازشریف کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے ۔انہوں نے کہا کہ یہ حکومت اپنی پانچ سالہ معیاد پوری کرے گی،کشمیر اور ترکی کے حالات سے نوازشریف مضبوط ہوئے ہیں ، نوازشریف اگر کشمیر پالیسی کو مزید جامع بنائیں تو وہ مزید مضبوط ہو سکتے ہیں ۔ اسلم بیگ نے کہا کہ اقتصادی راہداری کا منصوبہ بہت بڑی پیش رفت ہے اس سے ملکی حالات میں تبدیلی آئے گی اور صوبوں میں ہم آہنگی پیدا ہوگی ، اس منصوبے کو سیکیورٹی فراہم کرنا فوج کا کام ہے ،چین نے بھی اشارہ دیا کہ سی پیک اسٹیبلشمنٹ کا منصوبہ ہے ، اس منصوبہ میں فوج کا انتظامی سطح پر بھی کردار ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ کرپشن ہماری جڑوں میں دیمک کی طرح داخل ہو چکی ہے،امریکہ چین کے خلاف ایک نیا محاذ بنا رہا ہے مگر چین کے خلاف محاذ آرائی میں بھارت اور امریکہ دونوں ناکام ہوں گے،چین کی مدد سے ہماری دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ ہم نے چین سے جو ٹیکنالوجی مانگی وہ انہوں نے دی ۔مرزا اسلم بیگ نے کہا کہ 1988میں ہمارا الخالد ٹینک امریکی ٹینک سے بہتر تھا

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…