پشاور (آئی این پی)پشاوربلاک میں تیل و گیس کے وسیع ذخائر دریافت ہوئے ہیں جبکہ کوہاٹ بلاک میں شیل گیس سٹڈی کی کامیابی کے بعد اس سٹڈی کا دائرہ کار پورے خیبر پختونخوا بلاک تک بڑھانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔اسی طرح 56میگاواٹ کے درال خوڑ،مچئی اور رانولیہ کے منصوبے افتتاح کے لئے تیار ہونے کے علاوہ 300میگاواٹ کے بالاکوٹ ،46میگاواٹ کے پترک شرینگل اور 22میگاواٹ کے بریکوٹ پترک کے منصوبوں کے پی سی ون بھی تیاری کے آخری مراحل میں ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ 84میگاواٹ کے مٹلتان اور 69میگاواٹ کے پن بجلی کے منصوبوں کے کنٹریکٹ بھی سائن ہوگئے ہیں اور عنقریب ان کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریبات منعقد ہوں گی۔یہ باتیں منگل کے روز خیبر پختونخوا کے وزیر توانائی و برقیات اور تعلیم محمد عاطف خان کو پشاور میں محکمے کے جائزہ اجلاس کے دوران بتائی گئیں جس میں دوسروں کے علاوہ سیکرٹری توانائی انجینئرنعیم خان،پیڈوچیف اکبرایوب خان ،چیف ایگزیکٹوآئل اینڈ گیس کمپنی رضی الدین اور چیف پلاننگ آفیسر سید زین اللہ شاہ نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں صوبائی وزیر کو تیل و گیس اور پن بجلی کے شعبوں میں جاری، نئے اور مجوزہ منصوبوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی او ر ان پر پیش رفت سے آگاہ کیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ150میگاواٹ کے شرمئی منصوبے کی ایوالیویشن مکمل ہے اور اسے آئندہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں پیش کردیا جائے گا۔اسی طرح رن آف کینالز کے منصوبوں پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔وزیرتوانائی وبرقیات نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کی جائے کیونکہ وقت کم ہے اور ہم نے عوام کو کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کا روز اول سے یہ عزم رہاہے کہ صوبے کے پسماندہ علاقوں کے عوام کو زندگی کی بنیادی سہولیات اپنی پہلی ترجیح میں مہیاکی جائیں تاکہ وہ ہمارے تبدیلی کے ماحول کو عملی طور پر محسوس کریں۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے 12اضلاع کے بجلی کی نعمت سے محروم علاقوں میں 356چھوٹے بجلی گھر تعمیر کئے جارہے ہیں جن سے ساڑھے تین لاکھ آبادی مستفیدہوگی۔ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون سے ان منصوبوں کی تعداد بڑھاکر1000کرنے کا منصوبہ ہے جس سے تقریباً 10لاکھ آبادی کو24گھنٹے مفت بجلی فراہم ہوگی۔عاطف خان نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار توانائی کے شعبے میں نجی شعبے سے 2ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے اور حال ہی میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے لئے 668میگاواٹ کے 6منصوبے مشتہر کئے ہیں جس میں 32نجی کمپنیوں نے سرمایہ کاری کے لئے دلچسپی کا اظہارکیا ہے۔انہوں نے کہا کہ PEDOاورKPOGCLکوکارپوریٹ سیکٹر میں چلانے کے لئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں تاکہ ان اداروں کو بیوروکریسی سے آزاد کرکے مذید ترقی دی جاسکے۔