جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستانی مشنز کی تفصیلات پیش مونٹر یال میں ایک ملازم اخراجات کروڑوں روپے ہیں،وزارت خارجہ کااعتراف

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی میں ’’پاکستان قومی تصدیق معیار‘‘ کونسل کے قیام پاکستان کونسل برائے سائنس و ٹیکنالوجی 2016کو منظور کر لیا گیا۔ سپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ وزارت خارجہ نے 122 ممالک کے پاکستانی مشنز پر آنے والے اخراجات کی تفصیلات پیش کر دیں۔ چلی میں دفتر بند کر کے ملازمین کو واپس بلا لیا گیا۔ وزارت خارجہ کے مطابق 122ممالک کے پاکستانی مشنز میں1962ملازمین تعینات ہیں۔ بیرون ممالک میں2015-16میں11ارب روپے اخراجات ہوئے۔ اخراجات کا حجم 10ارب 94کروڑ سے زائد رہا۔ بیلا روس کے شہر منسک میں پاکستانی ہائی کمیشن نے 2015ء میں کام شروع کیا۔ موجودہ حکومت کے دور میں بھیجے گئے ملازمین کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں۔ تحریری جواب میں بتایا گیا کہ ایک ہزار ملازمین بیرون ملک دفاتر میں بھجوائے گئے۔ یمن میں پاکستانی کمیشن کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔ یمن کے دفتر پر بھی 4لاکھ روپے اخراجات آئے ہیں۔ مونٹریال میں ایک ملازم ہے، اخراجات کرڑوں روپے ہیں۔ مشیر خارجہ سر تاج عزیز نے کہا ہے فاٹا کو خیبر پی کے میں ضم کرنے کی تجاویز پر سب کا اتفاق ہے لیکن ابھی فاٹا میں آباد کاری کے کام ہونے ہیں قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا فاٹا میں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کی عملداری چاہتے ہیں قابل تقسیم پول تین فیصد فاٹا کو ملنے سے ترقیاتی رقم بڑھ جائے گی۔آئی این پی کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اور

پی پی پی کے نوید قمر نے ایوان میں کورم سے کم ارکان کی وجہ سے دیگر حکومتی بلوں پر کارروائی رکوا دی اور کہا کہ کورم کی نشاندہی کر کے کارروائی معطل نہیں کرانا چاہتے حکومت خود ہی قانون سازی موخر کر دے جس پر وزیر قانون زاہد حامد نے دیگر حکومتی بل پیش نہیں کیے۔ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف محمود بشیر ورک کی عدم موجودگی میں آسیہ ناز تنولی نے پاکستان انکوائری کمیش بل 2016 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔قومی اسمبلی میں جے یو آئی کے ارکان نے پی آئی اے و دیگر ایئر لائنز کی حج اور عمرہ پروازوں کے دوران نماز کی ادائیگی کے لئے جگہ مختص کرنے کا مطالبہ کر دیا، حکومت کی طرف سے جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات نے کہا وزارت نے اس بارے میں ایئر لائنز کو خطوط لکھے ہیں۔ جبکہ وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ فضائی پروازوں میں پہلے ہی جگہ کم ہوتی ہے، نماز کے لئے الگ جگہ مختص کرنا تکنیکی طور پر ممکن نہیں شرعاً انہیں سیٹ پر بیٹھ کر بھی نماز ادا کرنے میں کوئی ممانعت نہیں۔ قومی اسمبلی میں پی اے سی2007/8,2003/4,1998-99,1996-97کی رپورٹس ایوان میں پیش کر دی گئیں، پی اے سی کے چیئرمین خورشید شاہ نے کہا پی اے سی نے گزشتہ ساڑھے تین سال کے دوران119ارب روپے کی ریکوری کی لیکن یہ کوئی ایسی کارکردگی نہیں جس پر میں اور پی اے سی کے ممبران ستائش کے طلبگار ہوں، پی اے سی کی کارکردگی کو موثر بنانے

کے لئے قانونی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ پی اے سی کے ایکٹ میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں تا کہ کرپشن کی کمی میں کردار ادا کر سکے۔ آڈیٹر جنرل نے آگاہ کیا کہ ہم صرف فیس سیونگ کرتے ہیں مگر عملاً کوئی اختیارات نہیں۔قرض لیکر معیشت ٹھیک نہیں ہو سکتی۔ آئی ایم ایف400ملین ڈالر کے قرض جاری کر دے تو کامیابی کے شادیانے بجائے جاتے ہیں، موٹر ویز گروی رکھ کر قرضے لئے جاتے ہیں۔صباح نیوز کے مطابق وزیر قانون زاہد حامد نے کہا حکومت نے آئندہ سال مارچ میں ملک میں مردم شماری کرانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ وفاقی حکومت نے فاٹا کو خیبر پی کے میں ضم کرنے کی تجویز دے دی، مشیر خارجہ سر تاج عزیز نے کہا کہ فاٹا کو علیحدہ صوبہ بنانے سے مسائل پیدا ہوں گے۔ ایل او سی پر فائرنگ سے شہید ہونے والوں کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ بعد ازاں قومی کا اجلاس آج منگل کو ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔مسلم لیگ (ن) کے شہاب الدین ،جے یو آئی کے مولانا فضل الرحمن اور فاٹا ارکان کے پارلیمانی لیڈر شاہ گل آفریدی نے فاٹا اصلاحات پر فوری عمل درآمد کا مطالبہ کیا جبکہ جے یو آئی کے رکن نے فاٹا اصلاحات رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہم فاٹا کے لئے الگ صوبہ بنانے کے حق میں ہیں اور کے پی کے میں شمولیت کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔آن لائن کے مطابق وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے وقفہ سوالات کے دوران بتایا سبزی کی قیمتوں میں اضافہ بھارت سے درآمدپر پابندی کی وجہ سے ہوا ہے ، گندم کی قیمتیں عالمی مارکیٹ سے بہت زیادہ ہیں، ای سی سی نے برآمدات پر مستقل طور پر سبسڈی دی ہوئی ہے ، گندم کی برآمد پرفی ٹن120ڈالر سبسڈی دی جارہی ہے ، گندم کی امپورٹ پر کوئی پابندی نہیں البتہ یوکرائین سے آنیوالی گندم انسانوں کے استعمال کے قابل نہیں تھی جس کے بعد گندم پر ریگولیٹری ڈیوٹی کو بہت حد تک بڑھا دیا گیا تھا، یو اے ای پاکستان کی برآمدات کا دوسری بڑی جگہ ہے، جبکہ انڈیا کو پاکستان سے بڑی مقدار میں کھجور بھجوائی جاتی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…