اسلام آباد (آن لائن) معروف قانون دان سلمان اکرم راجہ کا کہنا ہے کہ قطری شہزادہ حماد بن جاسم بن جابر الثانی کو سپریم کورٹ میں ’مطلوبہ شواہد‘ پیش کرنے ہوں گے اور پاناما پیپرز کیس میں خود کو عدالت کے سامنے پیش کرنا ہوگا ورنہ ان کے خط کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے معروف وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ’پاناما گیٹ کیس میں قطری شہزادے کے کا خظ کوئی قانونی وزن نہیں رکھتا ، انہیں سپریم کورٹ میں مطلوبہ شواہد پیش کرنے ہوں گے اور عدالت کے سامنے پیش بھی ہونا ہوگا‘۔انہوں نے کہا کہ قطری شہزادے کو سوالات کا سا مناکرنے کے لیے بذات خود عدالت میں پیش ہونا ہوگا یا پھر مجوزہ کمیشن کو ان کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے قطر جانا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ عدالت کی صوابدید ہے کہ وہ قطری شہزادے کے خط کو کس طرح دیکھتی ہے لیکن قانون کی نظر میں یہ محض کاغذ کا ایک ٹکڑا ہے۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے بھی قطری شہزادے کے خط کو ’ردی کا ٹکڑا‘ قرار د یتے ہوئے کہا کہ اگر قطری شہزادے عدالت میں پیش ہوئے تو جرح کے دوران ان پر لرزاں طاری ہوجائے گا، 10 سوالوں کے بعد وہ کانپنے لگیں گے۔ واضح رہے کہ پاناما گیٹ کیس کی سپریم کورٹ میں آئندہ سماعت 30 نومبر کو ہوگی۔