ملتان(آن لائن)سینئر سیاست دان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ اگر پاناما لیکس پر وزیر اعظم ا ستعفیٰ دے دیں تو اس سے ملک کو فائدہ ہو گا نقصان نہیں کیونکہ آئین کے مطابق بھی ملک وزیراعظم نہیں بلکہ اسکی کابینہ چلاتی ہے ۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ پاناما کا معاملہ اب سپریم کورٹ میں ہے اور اس میں نیا موڑ آیا ہے تاہم نواز شریف کو اس معاملے پر استعفیٰ دیکر اپنی پارٹی کی تربیت کرنی چاہئے تھی کیونکہ یہ تاثر عام ہے کہ حکومت کے تمام فیصلے وہ خود اور انکی فیملی کرتی ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی سلامتی کی خبر لیک ہوئی ہے اس کی بھی تفصیلات آرہی ہیں ۔ جاوید ہاشمی نے 65 سال سے زائد عمر کے سیاست دانوں کو بھی مشورہ دیا کہ وی ایلڈر کونسل بنا کر اپنی اپنی پارٹی کی تربیت کریں ۔جاوید ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی شادی 7 محرم کو ہوئی تھی تاہم کے پی کے میں دہشت گردی کی وجہ سے اسے خفیہ رکھا گیا جسکی نہ اسلام اور نہ ہی معاشرہ اجازت دیتا ہے ۔ جاوید ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بھی ہو گا اسکی مجبوری ہو گی کہ وہ پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرے ۔