ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گورنر راج لگایاگیا تو۔۔۔! ،خیبرپختونخواحکومت نے دوٹوک اعلان کردیا

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ ہم اپنی حکومت کی پانچ سالہ میعاد پوری کرینگے اور عوام کی بے لوث خدمت جاری رکھیں گے البتہ ہم گورنر راج یا کسی غیرآئینی اقدام کی دھمکیوں سے ہرگز مرعوب نہیں ہونگے کرپشن فری اسلامی پاکستان ہمارا جماعتی نصب العین ہے جس کیلئے ہم مرکزی امیر سراج الحق کی کال پر بڑی سے بڑی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں پاکستانی قوم ایسے قوانین نہیں مانے گی جو آئین اور دینی احکام کے منافی ہو مگر بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں پر غیرآئینی اور خلاف شریعت قوانین مسلط کرنے کا بھوت سوارہے جس کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی انہوں نے خبردار کیا کہ حکمران اور مقننہ اسلامی قوانین کے نفاذ کیلئے مخلصانہ کام کریں ورنہ عوام بد اعتمادی کا شکار ہوں گے اور ملک میں خونین انقلاب آسکتا ہے جماعت اسلامی ہرقسم کے جرائم اور برائیوں سے پاک امارت اسلامی کے قیام کیلئے ملک گیر تحریک چلارہی ہے اور اگر ہمیں روکنے کی کوشش کی گئی

تو کسی کے حق میں بہتر نہیں ہوگا وہ دیر پائیں کے علاقوں رباط، ڈھیرئی اور بانڈگئی میں رابطہ عوام مہم کے دوران مختلف اجتماعات سے خطاب کر رہے تھے گاؤں ڈھیرئی میں حجرہ خائستہ نبی پر ناظم یوسی رباط سردار علی، نائب ناظم شان سید اور ناظم یوسی بانڈگئی حکیم خان کی معیت میں کونسلروں اور عمائدین کے وفود نے بھی وزیرخزانہ سے ملاقات کی اور اپنے مسائل و مطالبات سے انہیں اگاہ کیا مظفر سید ایڈوکیٹ نے اپنے ایم پی اے فنڈ سے مقامی دیہات کیلئے دو طاقتور ٹرانسفارمرز کی تنصیب، دو کلومیٹر نئے قلعہ روڈ کی تعمیر اور ناوگئی میں نیا ٹیوب ویل لگانے کی منظوری دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ان پر فوری کام شروع کرنے کی ہدایت کی اس موقع پر لوگوں نے کرپشن فری پاکستان اور اسلامی امارت کیلئے جدوجہد کی مکمل حمایت کی اور اس مقصد کیلئے ہاتھ اٹھا کر

ہر طرح قربانیاں دینے کے عزم کا اظہار کیا مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا کہ ملک میں انتہاپسندی، جرائم اور لاقانونیت بڑھنے کی بنیادی وجہ اسلامی روح سے متصادم قوانین کی موجودگی ہے انہوں نے کہا کہ حکمران اگر ملک کو جرائم سے پاک کرنے میں مخلص ہیں اور اسے امن و آشتی کا گہوارہ بنانا چاہتے ہیں تو فوری طور پر اسلامی سزاؤں کا نفاذ کریں تاہم انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جو حکمران اسلامی اقدار اور ثقافت اپنانے میں شرم محسوس کریں وہ اسلامی قوانین بھلا کیسے رائج کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ آج اگر قوم کا کسی ایک نکتے پر اتفاق ہے تو وہ کرپشن کا خاتمہ، اسلامی نظام اور شرعی تعزیرات کا نفاذ ہے مگر اسلام کے نام پر حاصل کردہ اس ملک میں غیر اسلامی نظام کو دوام دیکر عوامی آرزؤں کا مسلسل خون کیاجاتا رہا ہے اور برصغیر کے لاکھوں شہداء کی قربانیاں رائیگاں جا رہی ہیں تاہم مظفر سید ایڈوکیٹ نے واضح کیا کہ ہم ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے اور اسلامی امارت کے قیام کا دیرینہ عوامی خواب شرمندہ تعبیر بنانے میں کامیاب ہونگے اور عوام اس کا عملی ثبوت اگلے عام انتخابات میں جماعت اسلامی کو بھاری اکثریت سے کامیاب بناکر شریعت کے مکمل نفاذ کی صورت میں مہیا کریں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…