جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

2نومبر دھرنا ۔ ۔حکومت کیلئے ایک اور پریشانی۔۔ عالمی تنظیم حرکت میں آگئی ۔۔ خبر دار کر دیا

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) 2نومبر اسلام آباد کا دھرنا اس وقت عروج پر ہے ۔ پکڑ دھکڑ اور مار دھاڑ کا سلسلہ جاری ہے جس کے بعد عالمی تنظیم برائے انسانی حقوق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اپوزیشن کے حراست میں لیے گئے درجنوں کارکنان کو بغیر کسی شرط کے فوری طور پر رہا کیا جائے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے وفاقی حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ لوگوں کی نقل و حمل میں رکاوٹوں کو ہٹایا جائے اور لوگوں کو پرامن جلسے کی اجازت دی جائے۔تنظیم کی جنوبی ایشیا کی ڈائریکٹر چمپا پٹیل نے یہ بیان ایسے وقت دیا ہے جب وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دو نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان کے بعد وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں جگہ جگہ کنٹینر لگا کر راستے بند کر دیے ہیں اور اس کے علاوہ پشاور اسلام آباد موٹر وے کو بند کردیا ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کو مصدقہ رپورٹس ملی ہیں کہ سیکشن 144 کے تحت سینکڑوں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔اس کریک ڈاؤن کا کوئی جواز نہیں ہے۔ آئین پاکستان عوام کو جلسے، اظہار اور نقل و حمل کی اجازت دیتا ہے۔ انتظامیہ بغیر کسی شرط کے فوری طور پر حراست میں لیے افراد کو رہا کرے۔چپما پٹیل نے بیان میں مزید کہا ہے کہ سیکشن 144 نو آبادیاتی زمانے کا ظالمانہ قانون ہے اور یہ بات واضح ہے کہ ایسے قانون کی حقوق کی پاسداری کرنے والے معاشرے میں کوئی جگہ نہیں۔اس قانون کو لوگوں کو پرامن جلسے سے روکنے کے لیے کبھی نہیں استعمال کرنا چاہیے اور اس قانون کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر ہنگامے ہوتے ہیں تو حکومت کو ہنگامے کرنے والوں کی نشاندہی کرنی چاہیے۔ چند افراد کے باعث اکثریت کے حق کو پامال کرنا حکومت پاکستان کی بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی ذمہ داری کی خلاف ورزی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…