ڈاکٹر عاصم کامعاملہ،پیپلزپارٹی کے صبر کا پیمانہ لبریز،حکومت کو بڑا جھٹکادینے کی تیاریاں

29  اکتوبر‬‮  2016
کراچی(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اپنے مفاد کے لئے کراچی آپریشن کو سیاسی بنارہے ہیں۔ دہشت گردی کے قوانین کے کا اطلاق پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی بجائے دہشت گردوں پر کیا جائے ۔ڈاکٹرعاصم حسین طالبا ن نہیں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سیاسی قیدی ہیں ۔ان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔نیشنل ایکشن پلان ایک بہترین اور موثر حکمت عملی ہے لیکن کراچی اور شمالی علاقوں کے علاوہ ملک میں کہیں بھی آپریشن ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے ۔ نیشنل ایکشن پلان پر وفاق کا ساتھ چھوڑنے پر غور کررہے ہیں۔دہشت گردی کے خلاف جاری پالیسی میں دوبارہ نظرثانی کی صرورت ہے۔میاں نواز شریف کا محکمہ داخلہ سیاسی بن چکا ہے۔ سیاسی رہنماؤں کو پابند سلاسل کرکے حکمران دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو جناح اسپتال کراچی میں سابق وفاقی مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔چیئرمین پیپلزپارٹی کے ہمراہ قمرزمان کائرہ سنیٹرسعیدغنی،جمیل سومرواور دیگربھی تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے ڈاکٹر عاصم سے ان خیرت دریافت کی اور گلدستہ پیش کیا۔بلاول بھٹو نے معالج سے ڈاکٹر عاصم کے علاج کے متعلق معلومات بھی دریافت کیں۔ بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ میں آپ کیلئے دعاگو ہوں کہ آپ جلد صحتیاب ہوجائیں۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی پہچان ہی جدوجہد ہے ۔اس موقع پر پارٹی چیئرمین سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرعاصم حسین نے کہاکہ ہم بھٹو کے پیروکار ہیں ۔سازشوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ دہشت گرد ا سلام کے نام پر معصوم لوگوں کا قتل عام کررہے ہیں۔میں ہمیشہ کہتا رہاہوں کہ ان کے خلاف لڑو ان سے خیر کی توقع نہ رکھی جائے ۔انہوں نے کہا کہ میں خود دہشت گردی کا متاثر ہوں۔ دہشت گردی کے خلاف میری ماں نے قربانی دی ہے۔میں شہید بے نظیر کا بیٹا ہوں۔ملک کو اس وقت شدید خطرات لاحق ہیں اور مذہبی فرقہ پرستی نے اپنے پنجے گاڑھ لیے ہیں ۔ہمیں اس سے نجات حاصل کرنے کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ڈاکٹرعاصم حسین طالبان نہیں بلکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما ہیں ۔وہ 16ماہ سے قید ہیں ۔ان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔پیپلزپارٹی رہنماپر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا گیا اوروہ90 دن رینجرز کی حراست میں رہے ہیں ۔ ڈاکٹر عاصم حسین کی طرح میئر کراچی اور قادر پٹیل پر بھی اے ٹی سی میں مقدمات چلائے جارہے ہیں۔یہ سب سیاسی لوگ ہیں ۔ڈاکٹرعاصم حسین اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو پابند سلاسل کرکے حکمران دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ۔دہشت گردی کے قوانین کا اطلاق پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی بجائے دہشت گردوں پر کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو ہمیشہ سیاسی مقدمات کا سامنا رہا،ہم ڈرنے والے نہیں،دہشت گرد ہمارے سیکورٹی اہلکاروں کو ماررہے ہیں،جب لوگ ایم کیو ایم کے خلاف کچھ نہیں بولتے تھے تب میں کیا کہتا تھا یہ سب کو پتہ ہے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہنیشنل ایکشن پلان کے لیے ہم سب کو ایک پیج پر لے کر آئے۔یہ اچھا آئیڈیا تھا ،لیکن اب ہم نیشنل ایکشن پلان پر وفاق کا ساتھ چھوڑنے پر غور کررہے ہیں۔اس وقت کراچی اور شمالی علاقوں کے علاوہ ملک میں کہیں بھی آپریشن نظر نہیں آرہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف بتائیں پاکستان کے لوگ آپ کو کیوں سپورٹ کریں ، کیوں آپ کے ساتھ کھڑے ہوں ، انہیں وضاحت دینی ہوگی کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے ہیں یا نہیں لڑرہے ۔ملک کو دہشت گردی کے ناسور سے نجات دلانے کے لیے دہشت گردی کے خلاف جاری پالیسی میں دوبارہ نظر ثانی کی ضرورت ہے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں ہم نے کھلاڑی کو سمجھایا ہے کہ یہ کھیل نہیں قومی سلامتی کا مسئلہ ہے ۔

موضوعات:



کالم



فرح گوگی بھی لے لیں


میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…