ہفتہ‬‮ ، 04 اکتوبر‬‮ 2025 

ڈاکٹر عاصم کامعاملہ،پیپلزپارٹی کے صبر کا پیمانہ لبریز،حکومت کو بڑا جھٹکادینے کی تیاریاں

datetime 29  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
کراچی(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف اپنے مفاد کے لئے کراچی آپریشن کو سیاسی بنارہے ہیں۔ دہشت گردی کے قوانین کے کا اطلاق پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی بجائے دہشت گردوں پر کیا جائے ۔ڈاکٹرعاصم حسین طالبا ن نہیں پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سیاسی قیدی ہیں ۔ان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔نیشنل ایکشن پلان ایک بہترین اور موثر حکمت عملی ہے لیکن کراچی اور شمالی علاقوں کے علاوہ ملک میں کہیں بھی آپریشن ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے ۔ نیشنل ایکشن پلان پر وفاق کا ساتھ چھوڑنے پر غور کررہے ہیں۔دہشت گردی کے خلاف جاری پالیسی میں دوبارہ نظرثانی کی صرورت ہے۔میاں نواز شریف کا محکمہ داخلہ سیاسی بن چکا ہے۔ سیاسی رہنماؤں کو پابند سلاسل کرکے حکمران دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو جناح اسپتال کراچی میں سابق وفاقی مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔چیئرمین پیپلزپارٹی کے ہمراہ قمرزمان کائرہ سنیٹرسعیدغنی،جمیل سومرواور دیگربھی تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے ڈاکٹر عاصم سے ان خیرت دریافت کی اور گلدستہ پیش کیا۔بلاول بھٹو نے معالج سے ڈاکٹر عاصم کے علاج کے متعلق معلومات بھی دریافت کیں۔ بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ میں آپ کیلئے دعاگو ہوں کہ آپ جلد صحتیاب ہوجائیں۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی پہچان ہی جدوجہد ہے ۔اس موقع پر پارٹی چیئرمین سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹرعاصم حسین نے کہاکہ ہم بھٹو کے پیروکار ہیں ۔سازشوں سے مرعوب نہیں ہوں گے۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ دہشت گرد ا سلام کے نام پر معصوم لوگوں کا قتل عام کررہے ہیں۔میں ہمیشہ کہتا رہاہوں کہ ان کے خلاف لڑو ان سے خیر کی توقع نہ رکھی جائے ۔انہوں نے کہا کہ میں خود دہشت گردی کا متاثر ہوں۔ دہشت گردی کے خلاف میری ماں نے قربانی دی ہے۔میں شہید بے نظیر کا بیٹا ہوں۔ملک کو اس وقت شدید خطرات لاحق ہیں اور مذہبی فرقہ پرستی نے اپنے پنجے گاڑھ لیے ہیں ۔ہمیں اس سے نجات حاصل کرنے کے لیے مشترکہ جدوجہد کرنا ہوگی ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ڈاکٹرعاصم حسین طالبان نہیں بلکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما ہیں ۔وہ 16ماہ سے قید ہیں ۔ان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔پیپلزپارٹی رہنماپر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا گیا اوروہ90 دن رینجرز کی حراست میں رہے ہیں ۔ ڈاکٹر عاصم حسین کی طرح میئر کراچی اور قادر پٹیل پر بھی اے ٹی سی میں مقدمات چلائے جارہے ہیں۔یہ سب سیاسی لوگ ہیں ۔ڈاکٹرعاصم حسین اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو پابند سلاسل کرکے حکمران دنیا کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ۔دہشت گردی کے قوانین کا اطلاق پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی بجائے دہشت گردوں پر کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو ہمیشہ سیاسی مقدمات کا سامنا رہا،ہم ڈرنے والے نہیں،دہشت گرد ہمارے سیکورٹی اہلکاروں کو ماررہے ہیں،جب لوگ ایم کیو ایم کے خلاف کچھ نہیں بولتے تھے تب میں کیا کہتا تھا یہ سب کو پتہ ہے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہنیشنل ایکشن پلان کے لیے ہم سب کو ایک پیج پر لے کر آئے۔یہ اچھا آئیڈیا تھا ،لیکن اب ہم نیشنل ایکشن پلان پر وفاق کا ساتھ چھوڑنے پر غور کررہے ہیں۔اس وقت کراچی اور شمالی علاقوں کے علاوہ ملک میں کہیں بھی آپریشن نظر نہیں آرہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف بتائیں پاکستان کے لوگ آپ کو کیوں سپورٹ کریں ، کیوں آپ کے ساتھ کھڑے ہوں ، انہیں وضاحت دینی ہوگی کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے ہیں یا نہیں لڑرہے ۔ملک کو دہشت گردی کے ناسور سے نجات دلانے کے لیے دہشت گردی کے خلاف جاری پالیسی میں دوبارہ نظر ثانی کی ضرورت ہے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موجودہ صورت حال میں ہم نے کھلاڑی کو سمجھایا ہے کہ یہ کھیل نہیں قومی سلامتی کا مسئلہ ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…