پشاور( آن لائن ) افغان حکومت نے عالمی شہرت یافتہ خاتون شربت گل کی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے کو پاکستانی حکومت کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔پشاور میں افغان قونصلیٹ کے ایک عہدیدار نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کہ افغان حکومت اس معاملے پر پاکستانی عدالت سے رجوع کرے گی اور افغان شہری شربت گل کو وکیل اور قانونی معانت بھی فراہم کی جائے گی۔مذکورہ عہدیدار کا کہنا تھا کہ شربت گل ایک افغان شہری ہے اور اسلام آباد میں واقع ہمارا سفارت خانہ ان کی جلد از جلد رہائی کے لیے اس معاملے کو پاکستانی دفتر خارجہ کے سامنے اٹھائے گا۔مذکورہ عہدیدار نے مزید بتایا کہ شربت گل کے اہلخانہ کے مطابق ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اور وہ ان کی صحت کے حوالے سے فکرمند ہیں۔یاد رہے کہ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے گذشتہ روز جعلی شناختی کارڈ بنانے پر عالمی شہرت یافتہ افغان خاتون شربت گل کو پشاور سے گرفتار کیا تھا۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق شربت گل کو جعلسازی کے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا اور ان پر پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 419 اور 420 اور انسداد کرپشن کی دفعہ 5 (2) کے تحت الزامات عائد کیے گئے۔اس سے قبل رواں ماہ 21 اکتوبر کو ایف آئی اے نے شربت گل کو غیرقانونی طور پر پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے کے الزام میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے 3 ڈپٹی ڈائریکٹرز کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔یاد رہے کہ گذشتہ برس فروری میں نادرا کی جانب سے افغان خاتون شربت گل عرف شربت بی بی سمیت تین افغان مہاجرین کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے کا انکشاف ہوا تھا۔واضح رہے کہ افغان مہاجرین پاکستان میں پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) حاصل کرسکتے ہیں تاہم انھیں شناختی کارڈ جاری کرنا غیر قانونی ہے۔شربت بی بی 1984 میں افغان جنگ کے دوران اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پاکستان منتقل ہوئی تھیں اور انھوں نے ناصر باغ مہاجر کیمپ میں رہائش اختیار کی تھی۔اپنی سبز آنکھوں کی وجہ سے شربت بی بی پہلی مرتبہ اس وقت مشہور ہوئیں جب 2002 میں نیشنل جیو گرافک چینل نے ان پر دستاویزی فلم بنائی جس کے بعد وہ افغان جنگ کی ‘مونالیزا’ کے نام سے مشہور ہو ئیں۔