اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کے سابق راہنما نبیل گبول نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کو علم ہے کہ صحافی سرل المیڈا کی خبر کس نے فیڈ کروائی ہے،اس حوالے سے ابتدائی تحقیقات مکمل ہو گئیں ہیں، صرف ایکشن لینا باقی ہے، اس بار اسلام آباد دھرنے میں بہت خون خرابہ ہو گا ، میں عمران خان کے ساتھ ہوں گا۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے منی لانڈرنگ کیس میں الطاف حسین کی حمایت کی اس لئے وہ بچ سکا ، منی لانڈرنگ کیس کا فیصلے کچھ اور آنا تھا جو آخری وقت ہی تبدیل ہوا ،فاروق ستار کو آہستہ آہستہ سائیڈ لائن کر دیا جائے گا،الطاف حسین کافی عرصہ سے ’’را‘‘ کے لئے کام کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ صحافی سرل المیڈا کی خبر فیڈ کرنے کا علم وزیر اعظم کو ہے، فوج نے اس معاملے کی ابتدائی تحقیقات کی ہیں ،جو کچھ ہو رہا ہے اس کا ردعمل ضرور آئے گا، اگر ردعمل نہ آیا تو نواز شریف 2018 میں پھر وزیراعظم بنیں گا۔نبیل گبول کا کہنا تھا کہ خبر فیڈ کرنے کا مطلب فوج کو بدنام کرنا تھا ،فوج ضرور ایکشن لے گی۔ انہوں نے کہا کہ 30 اکتوبر کے دھرنے سے پہلے بڑا واقعہ رونما ہو گا ،دنیا بھر میں پاکستان کے تشخص کو کمزور کیا گیا ،نواز شریف جو بھی اس وقت کر رہے ہیں وہ اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی مار رہے ہیں۔
انہوں نے ہمیشہ اپنے پاؤں پر خود ہی کلہاڑی ماری ہے اور اس مرتبہ تو انہوں نے اپنے پاؤں پر کلہاڑا مارا ہے ،اب 30اکتوبر کو صرف اسلام آباد میں بند نہیں ہونا چاہئے ،وزیر اعظم ہاؤس کے باہر دھرنا اور بیٹھنا چاہئے ،میں بھی عمران خان کے ساتھ وزیر اعظم ہاؤس کے باہر دھرنا دوں گا ،صرف اور صرف ادارے کے چیف سے ٹکراؤ کے نتیجے میں وہ ملک کے وجود کوخطرے میں ڈال رہے ہیں۔نبیل گبول کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اداروں کے امیج کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،عام لوگوں کو تو سرل کانام لینا بھی نہیں آتا ،سرل المیڈا کے حوالے سے حکومت کے سینئر وزیر ملوث ہیں ،انہوں نے مودی کے ساتھ مل کر یہ خبر فیڈ کروائی اِنہوں نے پاکستان کو دنیا بھر میں کمزور کر دیا ہے ،اپنے آپ کو سیکیور کرنے کے لئے انہوں نے ملک کو بیچ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ دھرنے میں بڑا خون خرابہ ہو گا اور حکومت نے ہدایات جاری کر دی ہیں ،کسی صورت وہ اسلام آباد داخل نہیں ہونے دیں گے ،اللہ نہ کرے لیکن میں اس بار خونی اسلام آباد دیکھ رہا ہوں۔نبیل گبول کا کہنا تھا کہ ملک کو بچانے کے لئے ہمیں تھوڑے عرصے کے لئے جمہوریت کا گانا بند کرنا چاہئے۔