ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاک چین اقتصادی راہداری،ہمیں بیوقوف بنانے کی بیوقوفی چھوڑ دیں ،پرویزخٹک نے اہم ترین اعلان کردیا

datetime 15  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ سی پیک پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے ہم سی پیک کے سنٹر روٹ کی مکمل سپورٹ کرتے ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم مغربی روٹ پر اپنے موقف اور حق کو تسلیم نہ کرنے پر پیچھے ہٹ جائیں گے ۔ہزارہ کے معصوم عوام کو ورغلانے والے، عوام کے ساتھ مخلص نہیں ۔اُن کا اپنا سیاسی ایجنڈ ا ہو سکتا ہے لیکن صوبے کا ایجنڈا یہ ہے کہ مغربی روٹ پر وہ تمام سہولیات ہونی چاہئیں جس کا وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا اور اُنہوں نے وعدہ کیا تھا کہ مغربی روٹ پہلے شروع ہو گا اور پہلے ہی مکمل کیا جا ئے گا۔اس بار ہم دھوکہ نہیں کھائیں گے ۔ہم وعدوں کی بجائے عمل کو دیکھیں گے ۔ موجودہ سی پیک سے کوئی بتا سکتا ہے کہ ہزارہ کو کیا فائدہ ہے میں بار بار کہتا رہا ہوں کہ ہم سڑک نہیں روٹ چاہتے ہیں اور روٹ کی جو ڈیفنیشن ہے اُس کے مطابق چاہتے ہیں ہمیں بیوقوف بنانے کی بیوقوفی چھوڑ دیں ۔مغربی روٹ پر ہم اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے والے نہیں اور اس کیلئے ہم ہر حد تک جانے کا عزم اور حوصلہ رکھتے ہیں اور پوری صوبائی اسمبلی اس پر متفق ہے ۔ صوبے کے حقوق پر سیاست بازی صوبے کے ساتھ نہ انصافی ہے ۔وہ حویلیاں میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔وزیراعلیٰ

کے مشیر برائے اطلاعات مشتاق غنی ، تحریک انصاف کے ڈویژنل صدر زرگل خان ، وزیراعلیٰ کے مشیر اکبر ایوب، پی ٹی آئی کے رہنما یوسف ایوب اور دیگر اس موقع پر موجود تھے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ وفاق پی ایم ایل این کی حکومت ہے جس کے ہر قدم سے نا انصافی ٹپکتی ہے وعدے کرتے ہیں اور بھول جاتے ہیں جو ان کا وطیرہ ہے وزیراعظم جہاں جاتے ہیں اعلانات کرتے ہیں جو اُن کا پسندیدہ مشغلہ ہے موٹروے اور ائرپورٹ تک کے اعلانات کر تے ہیں جن کا پھر کوئی نام ونشان نہیں ہوتا ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ حکمرانوں نے ملک کا بیڑہ غرق کیا لیکن اُنہیں شرم نہیں آئی اس ملک کو اس نہج تک پہنچانے میں سیاستدانوں کا بہت بڑا ہاتھ ہے ۔انہوں نے کرپشن اور بدعنوانی کی، اداروں میں سیاسی مداخلت کی ۔ میرٹ اور انصاف کو پامال کیا اور ملک اور عوام کے ساتھ دشمنی کی ۔اُنہوں نے کہاکہ بہتر مستقبل کیلئے ہم سب کی انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری بنتی ہے اور یہ ذمہ داری اخلاص سے اداکر کے ہی ہم اپنے گناہوں کا کفارا ادا کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں حکومتوں کو ڈیلیور کرنے کیلئے ووٹ دیا گیا لیکن اُنہوں نے کرپشن اور بدعنوانی کی اور یہی طرز عمل خرابیوں کی جڑ ہے ۔ آج کے خیبرپختونخوا میں کرپشن ، بدعنوانی اور سفارش کیلئے کوئی جگہ نہیں کیونکہ ہم نے اداروں کو ٹھیک کرکے ایک شفاف نظام کے تحت اُسے عوامی فلاح کے کام لینے ہیں ۔یہ ملک عوام کے ٹیکس سے چلتا ہے ۔ماضی میں وسائل کی بندر بانٹ اور لوٹ مار نے عوام کو دربدر کی ٹھوکریں کھانے کا راستہ بتایا ۔آج کے خیبرپختونخوا میں نوکری رشوت سے نہیں ملتی۔ حکومتی اُمور میں شفافیت ہے اساتذہ اور ڈاکٹروں پر سیاست نہیں ہو تی۔ کوئی اپنی مرضی کا ایس ایچ او نہیں لگا سکتا ۔ عمران خان سیاستدانوں کا احتساب کرنے والے ہیں کیونکہ وہ خود ہم سے کہتے ہیں کہ اداروں میں سیاسی مداخلت نہ ہو کیونکہ ہمیں شفاف پاکستان چاہیئے ہمیں عمران خان نے ایجنڈا دیا اور ہم نے اساتذہ اور ڈاکٹروں کو ذمہ داری کی ادائیگی پر لگا دیا ہے۔اب کوئی سرکاری اہلکار اپنا کاروبار نہیں چلا سکتا نہ رشوت لے سکتا ہے انہوں نے

کہاکہ ہماری ترقی کا راستہ شفافیت اور انصاف سے نکلتا ہے جس سے عوام کے حقوق محفوظ ہوں اُن کی خدمت ہو ۔ ایسا نہ کرنے پر اداروں اور اہلکارقابل گرفت ہوں گے اور اُنہیں اُلٹا لٹکائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے عمران خان کے مشن اور ایجنڈے کے تحت کام کیا اور عوام کیلئے آسانیاں پیدا کیں جس سے آج کا خیبرپختونخوا مکمل تبدیل ہو چکا ہے اور ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر دوبارہ عوام کے ووٹ لیں گے ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان جیسے ایماندار اور محب وطن لیڈر ہی پاکستان کو رشوت ، اقرباء پروری، بے انصافی اور ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کی صلاحیت رکھنے والے چاہئیں اُنہوں نے کہاکہ عمران خان برابری اور انصاف کی باتیں کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ حقدار کو حق دو ۔ یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرو اور جو اہل ہے اُس کو آگے لاؤ کیونکہ یہ صوبہ کا تقدیر نہیں کہ اس پر ہمیشہ دو نمبریوں کا راج ہو ۔ہم نوجوانوں کے ووٹ سے برسراقتدار آئے ہیں جنہوں نے اپنے خاندان کو راغب کیااور ہم اس صوبے کو اہل اور قابل لوگوں سے چلانا چاہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے ہری پور میں یورنیورسٹی بنانے ، حویلیاں بائی پاس کیلئے ڈھائی ارب روپے دینے ، تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کی اپ گریڈیشن ، پرائمری سکولوں اور بی ایچ یو کی اپ گریڈیشن، ملکہ پل پر کام شروع کرنے ، حویلیاں سے کنٹونمنٹ ڈھائی کروڑ روپے سے سڑک تعمیر کرنے ، بجلی کیلئے پانچ کروڑ روپے دینے ، حویلیاں کیلئے سنٹینش سکیم کی سروے کرنے اور ایک بریج کیلئے ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ پی ایم ایل این کے پارلیمانی لیڈر کا حلقہ ہے لیکن صوبائی حکومت انصاف سے کام لے کر اس حلقے کو اس کا جائز حق دے رہی ہے جبکہ دوسری طرف وفاقی حکومت کی ترجیحات صوبے کے ساتھ عوام دشمنی پر مبنی ہے وزیراعلیٰ نے 1122 کا بھی اعلان کیا ۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…