جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

پاکستانی صحافی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا معاملہ مزید آگے بڑ ھ گیا ، بات کہاں تک جا پہنچی ؟

datetime 13  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صحافی سرل المیڈا کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کے معاملے پر وزارت داخلہ میں 4 رکنی کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا۔ذرائع کے مطابق انگریزی اخبار کے صحافی سرل المیڈا کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کے معاملے پرآج فیصلہ متوقع ہے۔معاملے پر غور اور فیصلے کےلیے وزارت داخلہ میں 4 رکنی کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا۔وزارت داخلہ کی جانب سے اس معاملے پر میڈ یا کو بریفنگ دینے کا بھی امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے پاس ای سی ایل کیسز سے متعلق مکمل اختیارات ہیں اور وزیر داخلہ کے پاس بھی ای سی ایل پر نام ڈالنے کا اختیار ہے۔

واضح رہےکہ معروف صحافی صابر شاکر،سمیع ابراہیم اورعارف حمید نے نجی ٹی وی کے پروگرام کے دوران انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے نئے وزیراعظم کے طورپر شہبازشریف کا نام سامنے آرہاتھا جو کہ سیرل المیڈا کی رپورٹ کے واقعے کے بعد ٹھنڈا پڑ گیا ہے انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہبازشریف کا نام نئے وزیراعظم کے طورپر لیاجارہاتھا جو کہ اہم ترین اجلاس کی ویڈیو میں ہونے والی گفتگو اور لیک ہونے والی متنازعہ رپورٹ کے بعد اب کھٹائی میں پڑ گیا ہے، انہوں نے واضح کیا کہ ابھی تک وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے اس بارے میں کوئی واضح موقف اختیار نہیں کیاگیا ہے۔واضح رہے کہ اہم اجلاس کی خبر لیک،صحافی کیخلاف کارروائی،پاک فوج کا شدیدردعمل سامنے آگیا،عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ ہمارا اعتراض اس بات پرہے کہ خبر توڑ مروڑ کر کس نے لیک کی؟ انگلش اخبار کے رپورٹر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے سے متعلق حکومتی فیصلے سے فوج کا کوئی تعلق نہیں،عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ انھیں انگلش اخبار یا اس کے رپورٹر سے کوئی واسطہ نہیں ہے، فوج کابنیادی اعتراض انتہائی اہم اور حساس اجلاس کی خبر کو غلط انداز اور حقیقت کے برعکس ”لیک“ کرنے پر ہے۔اور ہمارا مطالبہ خبر لیک کرنے اور توڑ مروڑکر پیش کرنے کے حوالے سے تحقیقات کرنے کا ہے اور اس حرکت کے ذمہ دار کیخلاف کارروائی کرنے کا ہے عسکری ذرائع نے مکمل طورپرواضح کیا ہے کہ انھوں نے خبر دینے والے رپورٹر یا اخبارکیخلاف کبھی کارروائی کا نہیں کہا۔نجی ٹی وی کے مطابق عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک دفعہ بھی نہیں کہا کہ ہمیں اخبار اور صحافی پر اعتراض ہے اور نہ ہی اخبار اور صحافی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیاگیاہے ، ہمارا اعتراض صرف یہ ہے کہ اتنی حساس خبر اتنے حساس اور اہم اجلاس سے باہرکیسے آگئی؟ ہمارا اعتراض یہ ہے کہ خبر کو توڑ مروڑ کر کیوں پیش کیا گیا؟ اور کس نے پیش کیا۔؟اس کا نام سامنے لایاجائے ۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…