ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستانی صحافی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا معاملہ مزید آگے بڑ ھ گیا ، بات کہاں تک جا پہنچی ؟

datetime 13  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صحافی سرل المیڈا کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کے معاملے پر وزارت داخلہ میں 4 رکنی کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا۔ذرائع کے مطابق انگریزی اخبار کے صحافی سرل المیڈا کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کے معاملے پرآج فیصلہ متوقع ہے۔معاملے پر غور اور فیصلے کےلیے وزارت داخلہ میں 4 رکنی کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا۔وزارت داخلہ کی جانب سے اس معاملے پر میڈ یا کو بریفنگ دینے کا بھی امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے پاس ای سی ایل کیسز سے متعلق مکمل اختیارات ہیں اور وزیر داخلہ کے پاس بھی ای سی ایل پر نام ڈالنے کا اختیار ہے۔

واضح رہےکہ معروف صحافی صابر شاکر،سمیع ابراہیم اورعارف حمید نے نجی ٹی وی کے پروگرام کے دوران انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے نئے وزیراعظم کے طورپر شہبازشریف کا نام سامنے آرہاتھا جو کہ سیرل المیڈا کی رپورٹ کے واقعے کے بعد ٹھنڈا پڑ گیا ہے انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہبازشریف کا نام نئے وزیراعظم کے طورپر لیاجارہاتھا جو کہ اہم ترین اجلاس کی ویڈیو میں ہونے والی گفتگو اور لیک ہونے والی متنازعہ رپورٹ کے بعد اب کھٹائی میں پڑ گیا ہے، انہوں نے واضح کیا کہ ابھی تک وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے اس بارے میں کوئی واضح موقف اختیار نہیں کیاگیا ہے۔واضح رہے کہ اہم اجلاس کی خبر لیک،صحافی کیخلاف کارروائی،پاک فوج کا شدیدردعمل سامنے آگیا،عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ ہمارا اعتراض اس بات پرہے کہ خبر توڑ مروڑ کر کس نے لیک کی؟ انگلش اخبار کے رپورٹر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے سے متعلق حکومتی فیصلے سے فوج کا کوئی تعلق نہیں،عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ انھیں انگلش اخبار یا اس کے رپورٹر سے کوئی واسطہ نہیں ہے، فوج کابنیادی اعتراض انتہائی اہم اور حساس اجلاس کی خبر کو غلط انداز اور حقیقت کے برعکس ”لیک“ کرنے پر ہے۔اور ہمارا مطالبہ خبر لیک کرنے اور توڑ مروڑکر پیش کرنے کے حوالے سے تحقیقات کرنے کا ہے اور اس حرکت کے ذمہ دار کیخلاف کارروائی کرنے کا ہے عسکری ذرائع نے مکمل طورپرواضح کیا ہے کہ انھوں نے خبر دینے والے رپورٹر یا اخبارکیخلاف کبھی کارروائی کا نہیں کہا۔نجی ٹی وی کے مطابق عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک دفعہ بھی نہیں کہا کہ ہمیں اخبار اور صحافی پر اعتراض ہے اور نہ ہی اخبار اور صحافی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیاگیاہے ، ہمارا اعتراض صرف یہ ہے کہ اتنی حساس خبر اتنے حساس اور اہم اجلاس سے باہرکیسے آگئی؟ ہمارا اعتراض یہ ہے کہ خبر کو توڑ مروڑ کر کیوں پیش کیا گیا؟ اور کس نے پیش کیا۔؟اس کا نام سامنے لایاجائے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…