جمعہ‬‮ ، 11 اپریل‬‮ 2025 

پاکستانی صحافی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا معاملہ مزید آگے بڑ ھ گیا ، بات کہاں تک جا پہنچی ؟

datetime 13  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)صحافی سرل المیڈا کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کے معاملے پر وزارت داخلہ میں 4 رکنی کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا۔ذرائع کے مطابق انگریزی اخبار کے صحافی سرل المیڈا کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کے معاملے پرآج فیصلہ متوقع ہے۔معاملے پر غور اور فیصلے کےلیے وزارت داخلہ میں 4 رکنی کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا۔وزارت داخلہ کی جانب سے اس معاملے پر میڈ یا کو بریفنگ دینے کا بھی امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے پاس ای سی ایل کیسز سے متعلق مکمل اختیارات ہیں اور وزیر داخلہ کے پاس بھی ای سی ایل پر نام ڈالنے کا اختیار ہے۔

واضح رہےکہ معروف صحافی صابر شاکر،سمیع ابراہیم اورعارف حمید نے نجی ٹی وی کے پروگرام کے دوران انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے نئے وزیراعظم کے طورپر شہبازشریف کا نام سامنے آرہاتھا جو کہ سیرل المیڈا کی رپورٹ کے واقعے کے بعد ٹھنڈا پڑ گیا ہے انہوں نے دعویٰ کیا کہ شہبازشریف کا نام نئے وزیراعظم کے طورپر لیاجارہاتھا جو کہ اہم ترین اجلاس کی ویڈیو میں ہونے والی گفتگو اور لیک ہونے والی متنازعہ رپورٹ کے بعد اب کھٹائی میں پڑ گیا ہے، انہوں نے واضح کیا کہ ابھی تک وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے اس بارے میں کوئی واضح موقف اختیار نہیں کیاگیا ہے۔واضح رہے کہ اہم اجلاس کی خبر لیک،صحافی کیخلاف کارروائی،پاک فوج کا شدیدردعمل سامنے آگیا،عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ ہمارا اعتراض اس بات پرہے کہ خبر توڑ مروڑ کر کس نے لیک کی؟ انگلش اخبار کے رپورٹر کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے سے متعلق حکومتی فیصلے سے فوج کا کوئی تعلق نہیں،عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ انھیں انگلش اخبار یا اس کے رپورٹر سے کوئی واسطہ نہیں ہے، فوج کابنیادی اعتراض انتہائی اہم اور حساس اجلاس کی خبر کو غلط انداز اور حقیقت کے برعکس ”لیک“ کرنے پر ہے۔اور ہمارا مطالبہ خبر لیک کرنے اور توڑ مروڑکر پیش کرنے کے حوالے سے تحقیقات کرنے کا ہے اور اس حرکت کے ذمہ دار کیخلاف کارروائی کرنے کا ہے عسکری ذرائع نے مکمل طورپرواضح کیا ہے کہ انھوں نے خبر دینے والے رپورٹر یا اخبارکیخلاف کبھی کارروائی کا نہیں کہا۔نجی ٹی وی کے مطابق عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک دفعہ بھی نہیں کہا کہ ہمیں اخبار اور صحافی پر اعتراض ہے اور نہ ہی اخبار اور صحافی کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیاگیاہے ، ہمارا اعتراض صرف یہ ہے کہ اتنی حساس خبر اتنے حساس اور اہم اجلاس سے باہرکیسے آگئی؟ ہمارا اعتراض یہ ہے کہ خبر کو توڑ مروڑ کر کیوں پیش کیا گیا؟ اور کس نے پیش کیا۔؟اس کا نام سامنے لایاجائے ۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…