امریکہ میں مسلمانوں کیلئے خطرہ پیداہوگیا،ٹرمپ کو جھٹکا دینے کی تیاریاں مکمل

11  اکتوبر‬‮  2016

ہیوسٹن/ ٹیکسس(این این آئی)امریکی صدارتی انتحابات میں مسلمانوں کے خلاف کی عام تعصب کی وجہ سے پہلی مرتبہ ایسے ووٹروں کی رجسٹریشن میں اضافہ ہوا ہے جن کی عمر 18 برس سے زیادہ ہے اور جنھوں نے اس سے پہلے کبھی ووٹ نہیں ڈالا۔میڈیارپورٹس میں بتایاگیا کہ امریکی مسلمانوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ادارے ایمرج یو ایس کے مطابق پاکستانی نڑاد امریکیوں کا مرکز سمجھے جانے والی ریاست ٹیکسس کے شہر ہیوسٹن میں اب تک 16 ہزار کے قریب نئے ووٹر رجسٹر ہوئے ہیں۔ ان تمام ووٹروں کی عمر 18 برس سے زیادہ ہے۔ ایمرج کے کارکن آفاق درانی نے کہاکہ نئے ووٹروں میں اضافے کی ایک وجہ انتحابی جلوسوں میں مذہبی بنیاد پر تعصب ہے۔ اقلیتیں اور خاص طور پر مسلمان اپنی امریکی شناخت کو خطرے میں محسوس کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ماضی کے برعکس وہ اس انتخابی عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہتے ہیں۔اسی کی نشاندہی کچھ عرصے پہلے کونسل آف مسلم امریکن نامی تنظیم نے بھی کی ، تنظیم کی جانب سے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ امریکہ میں بسنے والے 76 فیصد مسلمانوں نے نو نومبرکو ہونے والے انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا فیصلہ کیا ، جن میں سے 45 فیصد نے اس کی وجہ مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں کا نشانہ بنائے جانا بتائی ہے۔ہیوسٹن کے رہائشی سعید شیخ گذشتہ ایکیس سے نہ صرف رپبلکنز کو ووٹ دیتے آئے ہیں بلکہ رپبلکنز کے لیے فنڈز بھی جمع کرتے رہے ہیں۔ مگر اس بار وہ رپبلکنز کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرامپ سے نالاں ہیں۔انھوں نے ان انتخابات میں پہلی مرتبہ اپنا ووٹ ڈیموکریٹس کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد مسلمانوں کی کڑی نگرانی کی وجہ سے مسلمان برداری میں رپبلکنز کے خلاف غم و غصہ تو تھا مگر ہم نے جماعت کا ساتھ نہیں چھوڑا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ ڈیموکریٹس کا ساتھ دیں جو اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کی بات کرتے ہیں۔ مذہب کی بنیاد پر کسی کو نشانہ بنانا امریکی آئین کی خلاف ورزی ہے۔ٹیکسس رپبلکنز کا گڑھ سمج?ا جاتا ہے۔ یہاں بسنے والے مسلمان روایتی طور پر خود کو نظریات کی بنیاد پر اب بھی کسی حد تک رپبلکنز کے قریب سمجھتے ہیں مگر 2016 کے انتحابی مراحل نے بڑی حد تک مسلمان ووٹوں کا رخ ڈیموکریٹس کے بیلٹ باکس کی طرف موڑ دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…