کراچی(این این آئی)سابق صدرپرویزمشرف ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف کی شکایت پراسپتال میں داخل ہوگئے ہیں ماہر معالجین نے معائنہ کیا اور سی ٹی اسکین کروایا۔تفصیلات کے مطابق امریکہ مقیم سابق صدرِ پاکستان پرویزمشرف کی ریڑھ کی ہڈی میں تکلیف کے باعث مقامی اسپتال میں داخل ہو گئے ہیں۔امریکی اسپتال میں سابق صدر کا تفصیلی میڈ یکل چیک اپ اور سی ٹی اسکین سمیت مختلف ٹیسٹ بھی ہوئے جن کی رپورٹ کی روشنی میں دوائیں اورعلاج تجویزکیا جائے گا۔واضح رہے کہ کچھ دنوں قبل سوشل میڈ یا پر ایک ویڈ یوجاری کی گئی تھی جس میں سابق صدر کو اپنی اہلیہ کے ساتھ ایک نجی شادی کی محفل میں رقص کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا۔اس ویڈیو کے جاری ہونے کے بعد میڈیا پر پرویز مشرف کو شدید تنقید کا سامنا تھا کہ کمر کے درد کے علاج کے غرض سے ملک سے باہر جانے والے پرویز مشرف رقص کی محفل سجا رہے ہیں اور درد سے بے نیاز محو رقص ہیں۔تاہم سابق صدر کی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کے ترجمان نے ایک نجی محفل میں معمولی تفریح کی ویڈیو کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی کی گھریلو ویڈیوکا تماشہ بنانا اخلاقیات کا جنازہ ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے آصف زرداری کے متعلق سخت الفاظ پر پیپلز پارٹی کی قیادت ناراض ہو گئی۔اپنے ردعمل میں پیپلزپارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہاہےکہ عمران خان کو بغض اور تعصب کی بیماری لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ 30 اکتوبر کو اتوار ہے، کیا عمران خان شہریوں کو یرغمال بنانا چاہتے ہیں؟۔انہوں نے کہاکہ آصف علی زرداری صرف اور صرف جمہوریت کا دفاع کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے عمران خان سے جان چھڑائیں اور کسی عقل مند کو آگے لائیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کرکٹ میں بال ٹمپرنگ کرتے رہے، سیاست میں کرنے سے گریز کریں۔سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے سیاسی بھگوڑوں کو ساتھی بنا کر سیاست مہنگی کر دی ہے، آصف زرداری آج بھی جمہوریت دشمنوں کی آنکهوں میں کانٹے کی طرح چبھ رہے ہیں۔جبکہ پیپلزپارٹی کے رہنماقمرزمان کائرہ نے عمران خان کے بیان کوپاگل بن قراردے دیا۔ واضح رہے کہ عمران خا ن نے کہاہے کہ پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کی طرح مائنس ون فارمولا لائے اور آصف زر داری سے جان چھڑائے ٗ نوازشریف اور آصف زرداری کرپشن کے بادشاہ ہیں ٗدونوں ملی بھگت سے احتساب کو سبوتا ژ کرینگے ٗآصف زرداری، ڈاکٹر عاصم اور ایان علی کو چھڑانے کیلئے پاناما کو استعمال کررہے ہیں ٗ خورشید شاہ وزیر اعظم کے پے رول پر ہیں ٗ عوام 30اکتوبر کو اسلام آباد پہنچے ٗ وزیر اعظم کے استعفے یا احتساب تک حکومت چلانے نہیں دینگے ٗ موٹوگینگ جھوٹے الزامات لگارہاہے،تحریک انصاف دھرنے کی پلاننگ کررہی ہے،اپنے مطالبوں کے حصول تک اسمبلی کابائیکاٹ جاری رکھیں گے۔ جمعرات کو یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں نہ آنے پر ہم پر تنقید ہوئی
تاہم آج جواسمبلی میں ہوا انہیں اسی بات کا ڈرتھا اور وہ اسی لیے نہیں گئے ٗآج کی لڑائی سے اچھا پیغام نہیں گیا ٗہم اے پی سی میں اپنا مؤقف واضح طور پر پیش کرچکے تھے جس میں ہم نے واضح پیغام دیا تھا کہ مسئلہ کشمیر پرسب ایک ہیں۔عمران خان نے کہاکہ ملک میں جمہوریت کے نام پر لوٹ مار کی جارہی ہے حالانکہ میاں صاحب پر کرپشن ثابت ہوچکی میں نوازشریف کو وزیراعظم ماننے کیلئے تیار نہیں ٗ وزیراعظم کے احتساب سے جمہوریت مزید مضبوط ہوگی، بلاول بھٹو نوازشریف کو غدار کہہ چکے ہیں اور پھر ان سے پارلیمنٹ میں ہاتھ بھی ملایا، میں آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان کی طرح اچھا سیاست دان نہیں اس لیے ایسی منافقت نہیں کرسکتا کہ کسی کو غدار بھی کہوں اور پھر پارلیمنٹ میں جا کر اس سے ہاتھ بھی ملاؤں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ خورشید شاہ جو کچھ اسمبلی میں کررہے ہیں اس سے زیادہ فرینڈلی اپوزیشن اور کیا ہوسکتی ہے لیکن سب کچھ جاننے کے بعد بھی ہم نے ٹی اور آرز میں اپوزیشن کا ساتھ دیا خورشید شاہ پر خود کرپشن کے الزامات ہیں، اس کے باوجود ان کے پیچھے کھڑا ہوا تاکہ کوئی یہ نہ کہے عمران خان پارلیمنٹ کو نہیں مانتا اور صرف سڑکوں پر نکلنے کی بات کرتا ہے، وہ بتانا چاہتے ہیں اگر ہم سڑکوں پر نہ نکلتے تو پاناما لیکس بھی کرپشن کے تمام پرانے معاملات کی طرح دب جاتا۔چیرمین تحریک انصاف نے کہاکہ نوازشریف اور آصف زرداری کرپشن کے بادشاہ ہیں، پیپلزپارٹی اور (ن) لیگ آپس میں ملے ہوئے ہیں لیکن پیپلزپارٹی میں اعتزاز احسن جیسے لوگ موجود ہیں جو واقعی چاہتے ہیں کہ نوازشریف کا احتساب ہو تاہم آصف زرداری جب تک موجود ہیں ایسا کچھ نہیں ہوسکتا کیوں کہ ان دونوں پر کرپشن کے کیسز ہیں، بلاول کچھ بھی بول لیں کچھ نہیں ہونے والا ہے۔