اسلام آباد ( خصوصی رپورٹ ) تحریک انصاف کے بعد مسلم لیگ (ن) بھی نے انٹرا پارٹی الیکشن کا فیصلہ کر لیا ہے۔پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدرنوازشریف الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرینگے۔ مسلم لیگ ن کے پارٹی رہنماؤں اور صوبائی قیادت نے انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے سفارشات مرکزی صدر میاں نواز شریف کو ارسال کر دی ہیں۔ پارٹی رہنماؤں کی جانب سے ارسال کی جانے والی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ الیکشن نہ ہونے کی وجہ سے تنظیمی ڈھانچہ مکمل نہیں ہے اور پارٹی کو عوام سے رابطہ کرنے میں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔واضح رہے کہ مسلم لیگ(ن) کے آخری مرتبہ انٹراپارٹی انتخابات 2010میں ہوئے تھے جس میں وزیراعظم نوازشریف کوپارٹی صدرمنتخب کیاگیاتھاجس کے بعد پانچ سال بعدانٹراپارٹی الیکشن ہوناتھالیکن وہ نہ ہوسکے جبکہ اب الیکشن کمیشن کی طرف سے سخت ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں کہ انٹراپارٹی الیکشن نہ کرانے والی جماعتوں کوالیکشن کمیشن کی فہرست سے ختم کردیاجائے گاجبکہ دوسری ن لیگ کے اقتدارمیں آنے کے بعد پارٹی کے کئی عہدیداراقتدارکے ایوانوں میں بیٹھے ہیں جن میں پارٹی کے چیرمین راجہ ظفرالحق سینیٹ میں قائد حزب اقتدار،نوازشریف وزیراعظم ہیں جبکہ سیکرٹری جنرل اقبال ظفرجھگڑاگورنرخیبرپختونخوا،ڈپٹی سیکرٹری جنرل احسن اقبال وفاقی وزیرمرکزی سیکرٹری اطلاعات مشاہد اللہ خان سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر،سیکرٹری مالیات سردارایازصادق سپیکرقومی اسمبلی ،ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات خرم دستگیربھی وفاقی وزیربن چکے ہیں ،اسی طرح پارٹی کے اسٹنٹ سیکرٹری جنرل عبدالقادربلوچ بھی وفاقی وزیر،پارٹی کے سینئرنائب صدرجاوید ہاشمی اب پارٹی چھوڑچکے ہیں جبکہ دوسرے سینئرنائب صدرسرتاج عزیزمشیرخارجہ کاقلمدان سنبھالے ہوئے ہیں۔جبکہ جوائنٹ سیکرٹری پرویزرشید اس وقت پارٹی کے مالیاتی امورکودیکھ رہے ہیں تاہم وہ بھی وفاقی وزیرہیں۔پارٹی کے انتہائی معتبرذرائع نے بتایاہے کہ صرف وزیراعظم نوازشریف کے علاوہ فیصلہ کیاگیاہے کہ تمام عوامی عہدے رکھنے والوں کی بجائے پارٹی کے سینئرکارکنوں کونئے عہدوں کیلئے منتخب کیاجائے گا۔ذرائع نے مزید یہ بھی بتایاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پارٹی کامرکزی دفترجوکہ ایف ایٹ تھری میں تھاوہ بندکردیاگیاہے اوروزیرمملکت طارق فضل چوہدری کوپارٹی کانیادفترکسی کمرشل علاقے میں بنانے کاکہاگیاہے۔