لاہور( این این آئی) صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ یہ خدشات موجود ہیں کہ عمران خان تیس ستمبر کو ناکامی کی صورت میں شیخ شیطان کے نسخے پر حالات خراب کر سکتے ہیں ،عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے اور اگر ایسا کوئی اقدام کیا گیا تو قانون اپناراستہ بنائے گا،(ن) لیگ کے کارکنوں کو سختی سے کہاگیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے مارچ اور جلسے کے روٹ پر سیاسی سر گرمیاں نہیں کریں گے ،محرم الحرام میں تھریٹ الرٹس موجود ہیں جبکہ سرحد پرپائی جانے والی ٹینشن کے پیش نظر سکیورٹی کو مزید سخت کیا گیا ہے ،محرم الحرام میں فوج اور رینجرز کی 82کمپنیاں پولیس اور انتظامیہ کی مدد کیلئے موجودو ہوں گی ، کسانوں کے معاملے پر سیاست کی جارہی ہے ،قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سندھ میں کسانوں کے ساتھ ہونے والی ظلم و زیادتی پر آواز بلند کریں ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے پنجاب اسمبلی کیفے ٹیریا میں صوبائی وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید اور پنجاب حکومت کے ترجمان سید زعیم حسین قادری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ ایک شخص جو خود کو قومی لیڈر کہتااور کہلوانا چاہتا ہے وہ سیاسی مخالفین کے خلاف ایسی ولگریٹی ، بد تمیزی اورآوارہ گفتگو کرتا ہے کہ شاید برصغیر کی تاریخ میں کسی کی بھی یادداشت میں ایسا نہیں ہواہوگا ۔ عمران خان نے رائیونڈ میں نواز شریف کے گھر کا گھیراؤ کرنے کی بات کی جس کے باعث ماحول میں تلخی پید اہوئی اور (ن) لیگ کے کارکنوں نے جذبات میں آکر اپنے رد عمل کا اظہار کیا ۔وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف کو جب اس کی آگاہی ہوئی تو انہوں نے اس کا سختی سے نوٹس لیا۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی والوں نے اپنی مرضی سے سے جگہ کا تعین کیا ہے ۔ جو راستے کہے جارہے ہیں انہیں بند کیا جارہاہے اور جو کہے جارہے ہیں انہیں کھلا رکھا جارہاہے۔(ن) لیگ کے کارکنوں کو سختی سے کہاگیا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے مارچ اور جلسے کے روٹ پر سیاسی سر گرمیاں نہیں کریں گے ۔ پی ٹی آئی کو مارچ اور جلسے کیلئے فول پروف سکیورٹی فراہم کی جائے گی ۔ تین ستمبر کی کیٹ واک کے لئے بھی بھرپور سکیورٹی فراہم کی گئی یہاں تک کہا گیا کہ مال روڈ پر عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندرہوگا جبکہ وہاں ڈھائی سے تین ہزار افراد تھے اور سکیورٹی کیلئے چھ سے سات ہزاراہلکار تعینات تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم کہہ چکے ہیں کہ مارچ اور جلسے کیلئے فول پروف سکیورٹی فراہم کریں گے تو پھر عمران خان کی طرف سے کیوں کہا جارہاہے کہ کارکنوں کو گرفتار کیا گیا تو تھانوں کاگھیراؤ کروں گا ۔ اس سے شبہ پیدا ہو رہا ہے کہ کہیں عمران خان شیطان خان جوانتہائی غلط آدمی ہے اس کی پٹی نہ پڑھ جائیں اور تین ستمبر کی ناکامی کے بعدتیس ستمبر کو ناکامی کی صورت میں حالات خراب نہ کریں۔کہا گیا کہ ٹرانسپورٹ کا مسئلہ ہے جبکہ میں کہہ رہا ہوں کہ میرا ٹیلیفون نمبر حاضر ہے جہاں بھی ٹرانسپورٹ کا مسئلہ ہے ہم سہولت دیں گے بلکہ اگر آپ کے کارکنوں کے پاس آنے کیلئے کرایہ نہیں توہم وہ بھی دینے کے لئے تیارہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ پانچ لاکھ افراد ہوں گے میں کہتاہوں کہ ڈھائی لاکھ کو بھی چھوڑیں اگر وہ دو لاکھ کوبھی اکٹھا کر لیں توہم سمجھیں گے بڑی جماعت ہے اور ہم بڑی جماعت کے مقابلے کی تیاری کرینگے۔عمران خان تو کہتے تھے کہ میں جلسے کی تاریخ دیتا ہوں اورجلسہ ہو جاتا ہے او راب و ہ تیس ستمبر کیلئے لوگوں کواکٹھا کرنے کیلئے در در کی خاک چھان رہے ہیں اور یہ اس بات کی تصدیق ہے کہ عمران خان کے پاگل پن اور منفی طرز سیاست کی وجہ سے ان کی مقبولیت کا گراف زمین بوس ہوگیاہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرے گی اور اس روز پولیس کے7696افسران و اہلکار حفاظتی ڈیوٹیوں پر تعینات ہوں گے۔ جلسے کے پورے مقام کو سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرکیا جائے گا۔ عمران خان سے گزارش ہے کہ وہ شیطان خان کے کہنے پر کوئی حرکت نہ کریں۔ عمران خان نے کراچی سے بھی اپنے جیساپاگل لاہور منگوا لیا ہے لیکن ہم اس پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے عمران خان کی طرف سے جلسے کو دھرنے میں تبدیل کرنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر عمران خان ذلیل و خوار ہونا چاہتے ہیں تو بیٹھے رہیں ۔انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ ڈاکٹرطاہر القادری باخبر آدمی ہیں انہیں تین ستمبر کو ہی پتہ چل گیا تھا کہ عمران خان کی کہانی ختم ہو گئی ہے ۔ اگر عمران خان نے یہی سیاست جاری رکھی تو ایک روز ان کی پارٹی بھی انہیں چھوڑ جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جو مرضی سوالات پوچھتے رہیں انہیں ہماری طرف سے صاف جواب ہے ۔ انہوں نے کسان اتحاد کے دھرنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں بتایا کہ پوری دنیا میں اجناس کی قیمتیں گراوٹ کا شکار ہیں لیکن پنجاب حکومت نے وفاق کے تعاون سے کسانوں کی مشکلات کو کم کرنے کیلئے 100ارب روپے کا پیکج دیا ۔ انہوں نے کہا کہ زرعی قرضوں کی صفر مارک اپ پر فراہمی کیلئے بینکوں سے بات چیت جاری ہے ،ان قرضوں پر تمام مارک اپ حکومت ادا کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مال روڈ پر جو کیا جارہا ہے وہ کسان کاز نہیں بلکہ سیاست ہو رہی ہے ۔ خورشید شاہ صاحب سے گزارش ہے کہ اپنی ہمدردیاں سندھ کے کسانوں کے ساتھ کریں ۔ وزیر قانون نے محرم الحرام کے حوالے سے بتایا کہ یکم سے دس محرم الحرام تک صوبہ بھر میں9119جلوس اور 36139مجالس ہوں گی جس میں حساس قرار دئیے گئے جلوسوں اور مجالس کو تھری ٹیئر سکیورٹی فراہم کی جائے گی ۔ محرم الحرام میں 199221پولیس افسران واہلکاروں سمیت مجموعی طور پر 358916اہلکار ڈیوٹی پر ہوں گے جن میں 98033رضا کار بھی شامل ہیں جنہیں منتظمین سے باقاعدہ شناخت کر کے کارڈ جاری کئے گئے ہیں اور انہیں پولیس سے تربیت بھی دلائی گئی ہے۔ محرم الحرام میں آرمی اور رینجرزکی 82کمپنیوں کو ریکوزیشن کر رہے ہیں جو صوبہ بھر میں حساس مقامات پر سول انتظامیہ اور پولیس کی مدد کیلئے موجود ہوں گی ۔اس موقع پر وزیر زراعت ڈاکٹر فرخ جاوید نے کہا کہ پنجاب حکومت نے کسانوں کی مشکلات کے حل کیلئے وفاق سے مل کر 100ارب کا پیکج دیا ۔ کسانوں کے لئے بجلی کی قیمتیں 5رویے 35پر فکس کی گئی جبکہ کھادوں کی قیمتوں میں کئی گنا کمی کی گئی ۔خورشید شاہ ہمارے لئے محترم ہیں لیکن ان کے صوبے کاکسان بد حالی کا شکار ہے ۔