کراچی (آئی این پی ) آل پاکستا ن مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل ریٹائرڈپرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پاکستانیوں کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں ، ان کا رویہ غیر ذمہ دارانہ ہے ، پاکستان کو جرات کے ساتھ سر اٹھانا ہو گا کیونکہ امریکہ بھی پاکستان پو توجہ نہیں دے رہا ،بھارت پاکستان میں علیحدگی کی تحریکیوں کو ہوا دے رہا ہے ، بھارت ہمیں برا بھلا کہے ہم جواب میں ساڑھیاں بھیجیں اچھا نہیں، براہمداغ بگٹی کو بھارت میں رہ کر پاکستان میں انتہا پسندی پھیلانا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اسٹیٹ ایکٹر کے ذریعے بلوچستان میں کارروائیاں کرکے پاکستان میں علحیدگی کی تحریکیوں کو ہوا دے رہا ہے اور پاکستان کے خلاف نریندر مودی نفرت پھیلا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بغیر ثبوتوں کے پاکستان پر الزام تراشی کرتا رہتا ہے جب کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس میں پاکستانی جاں بحق ہوئے ۔ پاکستان کو سانحہ سمجھوتہ کے ملزمان کی حوالگی کا مطالبہ کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جارحیت سے کشمیر میں کئی لوگ شہید اور زخمی ہو گئے اور سینکڑوں اپنی بینائی کھو بیٹھے ہیں ۔ پرویز مشرف نے کہا کہ بھارت ہمیں برا کہتا ہیں اور ہم انہیں ساڑھیاں بھیجتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ من موہن اور واجپائی سنجیدہ تھے ان کے دور میں مذاکرات ہو سکتے تھے ۔ مودی غیر ذمہ دار ہے اب پاکستان کو جرات کے ساتھ سر اٹھانا ہو گا کیونکہ امریکہ بھی پاکستان پو توجہ نہیں دے رہا ۔ سابق صدر نے ایم کیو ایم کے حوالے سے کہاکہ مہاجروں کو تنہا کر دیاگیا ہے انہیں راء کا ایجنٹ کہنا درست نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ کے بانی کا پہلے جیسا کردار نظر نہیں آرہا ۔ کراچی کو روشنیوں کے شہر میں ہم نے تبدیل کیا ۔ اگر چور ڈاکو کو درست کرکے اچھا کام کر لیا جائے تو اس میں کیا برا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے لیاری سمیت پورے کراچی میں خانہ جنگی شروع کی اور ان کی حکومت نے آتے ہی لوٹ کھوسٹ کی اب میں ایم کیو ایم کی حکومت کو باریک بینی سے دیکھ رہا ہوں خود کو مہاجر کہنا ختم کر دیں ہم صرف پاکستانی ہیں ۔ انہوں کہا کہ میں نے تین بار عدالتوں کا سامنا کیا اور 15 بار کورٹ گیا مجھے کچھ نہیں بس عدل و انصاف چاہیے ۔ سابق صدر نے کہا کہ براہمداغ کو بھارت میں رہ کر پاکستان میں انتہا پسندی پھیلانا چاہتا ہے ۔ پاکستان کو اس سے سیکھنا چاہیے ۔ ۔